Bharat Express

Jayant Chaudhary

چودھری نے مہاراشٹرا اور بہار جیسی ریاستوں میں تعلیمی رسائی کو بڑھانے اور منفرد چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اگرچہ ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے، ULLAS جیسے اقدامات خواندگی کے فرق کو پر کرنے اور دیہی برادریوں، خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک کا اشارہ دیتے ہیں۔

آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری متھلیش پال کو میرا پور ضمنی انتخاب میں کامیاب بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ اپنے پہلے ہی دورے میں جینت نے ایک دن میں چار بڑی عوامی میٹنگیں کرکے ایک بڑا پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔

جموں و کشمیر کے انتخابات میں آر ایل ڈی اور بی جے پی نے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ آر ایل ڈی 15-20 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے۔ اس کے لیے پارٹی کے جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی نے 23 اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست جاری کی ہے۔

آر ایل ڈی سربراہ اور مرکزی حکومت کے وزیر جینت چودھری نے لکھنؤ میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ اس دوران دونوں لیڈران کے درمیان ضمنی انتخابات میں نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

مرکزی وزیر اور راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری نے کانوڑ یاترا پر یوگی حکومت کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ اتوار 21 جولائی کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے جینت چودھری نے کہا کہ اس معاملے کو مذہب اور سیاست سے نہیں جوڑا جانا چاہئے

آر ایل ڈی کے جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی نے بھی ایکس پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ اس فیصلے کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے ترلوک تیاگی نے کہا کہ کیا شراب پینے سے مذہب خراب نہیں ہوتا؟ کیا یہ صرف گوشت کھانے سے ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس کے مطابق شراب پر پابندی لگائی جائے۔

مرکزی وزیرتعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 مادری زبانوں اور تمام ہندوستانی زبانوں میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے این ای پی کی بنیادی روح کو آگے بڑھانے یعنی تعلیم میں رسائی، مساوات، معیار، برداشت اور جوابدہی کو یقینی بنانے پرزوردیا۔

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے، جس میں ان وزرا کے نام ہیں، جن کے والد یا فیملی کے دیگراراکین پہلے سیاست میں رہ چکے ہیں۔ ان میں کئی لیڈرتوایسے ہیں، جن کے والد وزیراعظم اوروزیراعلیٰ تک رہ چکے ہیں۔

یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ جینت چودھری کو نریندر مودی کے ساتھ اسٹیج پر جگہ نہیں ملی۔ مودی جی کساتھ جو بھی ہاتھ ملا ئے گا  اس کے ساتھ یہی ہوگا۔ پارٹی میں شامل کرتے وقت انہیں بڑے گلدستے اور ہار پہنائے جاتے ہیں

تیج پرتاپ کے نام کا اعلان ہوتے ہی ایس پی کے مقامی لیڈروں میں ناراضگی پھیل گئی۔ تاہم کارکنوں کے مطالبے پر قنوج سیٹ پر دوبارہ اکھلیش یادو کے نام کا اعلان کیا گیا۔