Bharat Express

Jayant Chaudhary

بی جے پی نے ابھی تک آر ایل ڈی کے این ڈی اے میں شامل ہونے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اس کی کئی وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔

آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے اب ایس پی اتحاد سے الگ ہو کر بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد میں شامل ہونے کا اشارہ دیا ہے۔ اس کے بعد ستیہ پال ملک کا بیان سامنے آیا ہے۔

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری نے کہا کہ میں نے اپنے تمام اراکین اسمبلی سے بات کرلی ہے۔ ہمیں کم وقت میں فیصلہ لینا پڑا۔ حالات ایسے تھے کہ این ڈی اے کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔

راشٹریہ لوک دل کے این ڈی اے الائنس کے ساتھ آنے کے فیصلے پرکچھ راکین اسمبلی کے ناراض ہونے کی قیاس آرائی کی جا رہی تھی۔ جینت چودھری کی پارٹی کی طرف سے اب اس کی تردید کی گئی ہے۔

اپنے دو مدت کار کے دوران، مودی حکومت نے بھارت رتن حاصل کرنے والوں کے انتخاب میں ہوشیاری کا مظاہرہ کیا ہے۔ پنڈت مدن موہن مالویہ اور اٹل بہاری واجپئی سے لے کر پرنب مکھرجی، بھوپین ہزاریکا، اور نانا جی دیش مکھ تک، ہر ایک نے سیاسی پیغام دیا ہے۔

چودھری کی تقریر پر اعتراض کرنے کا کانگریس پارٹی کا فیصلہ ایک پریشان کن پیغام دیتا ہے۔ ایسے وقت میں جب حکمراں جماعت کے غلبے کو متوازن کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتحاد بہت ضروری ہے، یہ واقعہ کانگریس کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتا ہے۔

پارلیمنٹ میں رام مندر پر بحث پر لوک سبھا کے رکن دانش علی نے کہا کہ ، "اس حکومت کے پاس گزشتہ 10 سالوں میں بے روزگاری، معیشت اور سرحدی سیکورٹی کی صورتحال پر کہنے کو کچھ نہیں ہے۔"

اوم پرکاش راج بھر نے کہا، '' سماج وادی پارٹی بھی کسی کی عزت نہیں کرتی ہے۔ اگر وہ ایک انگلی دوسری طرف اٹھاتا ہے تو چار انگلیاں اس کی طرف اٹھتی ہیں۔

جینت چودھری جب لوک سبھا میں بولنے کیلئے کھڑے ہوئے تو کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے انہیں منع کردیا اور بیٹھا دیا جس سے وہ کافی ناراض ہوگئے اور انہوں نے پھر اپنی باری پر اپنے خطاب میں کانگریس یہ الزام لگایا کہ انہوں نے میری بے عزتی کی ہے۔ کانگریس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

جینت چودھری سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بی جے پی کے ساتھ جائیں گے؟ اس پر اس نے کہا کہ میں کس منہ سے انکار کروں۔ انھوں نے کہا، 'یہ میرے لیے ایک جذباتی اور یادگار لمحہ ہے۔