بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی۔ (فائل فوٹو)
بجٹ اجلاس کے آخری دن ہفتہ (10 فروری) کو لوک سبھا میں رام مندر پر بحث ہوئی۔ اس بحث کے بعد اتر پردیش کے امروہہ سے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے رام مندر کو لے کر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ لوک سبھا رکن دانش علی نے پارلیمنٹ میں رام مندر پر بحث پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ امروہہ کے ایم پی نے مودی حکومت پر طنز کیا اور الزامات لگائے۔ مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کر رہی ہے۔
پارلیمنٹ میں رام مندر پر بحث پر لوک سبھا کے رکن دانش علی نے کہا کہ ، “اس حکومت کے پاس گزشتہ 10 سالوں میں بے روزگاری، معیشت اور سرحدی سیکورٹی کی صورتحال پر کہنے کو کچھ نہیں ہے۔” یہی وجہ ہے کہ وہ لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کر رہے ہیں۔ مریا دا پرشوتم رام کے نام پر رام مندر بنایا گیا ہے، لیکن کم از کم مریا دا پرشوتم رام کی عزت کو تو رکھیں۔ آپ کہیں بھی وقار نہیں دکھا رہے ہیں۔” ایم پی دانش علی نے مودی حکومت پر مزید الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپ صحافیوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ جو بھی آپ کے خلاف بولے اسے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ صرف مریدا پرشوتم رام کا مندر بنانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ آپ کو اس وقار کی پیروی کرنی چاہئے جو مریادا پرشوتم رام نے سکھائی اور دنیا کو دکھائی۔
#WATCH | Delhi: On discussion over Ram Temple in the parliament, Lok Sabha MP Danish Ali says, “This govt got nothing to tell on the condition of unemployment, inflation, economy and border security in the last 10 years and hence they are dividing people on religious grounds…… pic.twitter.com/qrmlVPKJse
— ANI (@ANI) February 10, 2024
دانش علی نے جینت چودھری پر کیا کہا؟
آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری کے این ڈی اے میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں پر امروہہ کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا، ’’یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے لیکن اس سے کسانوں کی تحریک کو نقصان پہنچتا ہے۔‘‘ آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے راشٹریہ لوک دل۔ اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کے بارے میں کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اب دانش علی نے اس معاملے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔ مودی حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کے اعلان کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔