Bharat Express

Jayant Chaudhary

راشٹریہ لوک دل کے ریاستی صدر راماشیش رائے نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد 5 دسمبر کو لکھنؤ میں پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔

لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مغربی یوپی کا مسئلہ اٹھانا کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ یہ مسئلہ راشٹریہ لوک دل، سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ بی ایس پی کی پریشانیوں کو بڑھا سکتا ہے۔

اتحاد کے بارے میں نائب وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کے لیے کسی کے لیے دروازے بند نہیں ہیں، لیکن یہ فیصلہ کیشو موریہ کا نہیں ہوسکتا، یہ فیصلہ قومی قیادت کا ہے۔‘‘

آر ایل ڈی کے قومی سیکریٹری ڈاکٹر راج کمار سنگوان کا کہنا ہے کہ عمران مسعود بڑے لیڈر ہیں، بات چیت کا دور چل رہا ہے۔ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ عمران مسعود آر ایل ڈی میں شامل ہو جائیں، اگر ایسا ہوتا ہے تو یقیناً 2024 میں آر ایل ڈی کو مغربی یوپی کے لیے بہت فائدہ ہوتا۔

آر ایل ڈی کے صدر جینت چودھری، جو حزب اختلاف کے اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس' (انڈیا) کا حصہ ہیں، نے کہا کہ انہیں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنی نیت بدلنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ہے

آر ایل ڈی کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ ملاقات سیاسی نہیں تھی، بلکہ خالصتاً کسانوں کے مفادات کے مطالبے کے لیے تھی۔ لیکن جیسے ہی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی تصویریں سامنے آئیں، بحثوں کا بازار گرم ہوگیا۔ لیکن جینت چودھری نے ان تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے کہا کہ وہ ممبئی میں اپوزیشن کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

اپوزیشن جماعتوں سے ہاتھ ملانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عمل شروع ہو چکا ہے۔ یادو نے کہا، بھارت جوڑو یاترا اگلے لوک سبھا انتخابات کی تیاری ثابت ہو رہی ہے اور تب تک اس کا اثر محسوس ہوگا۔

اتر پردیش میں کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا صرف تین اضلاع سے گزرے گی۔لیکن کانگریس بی جے پی کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملا کر یوپی میں بڑا پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہے

لعنت ہے، دروازے پر دستک دینے سے معلوم ہوا کہ جب اکیلے ہوتے ہیں تو کیسی تصویر دیکھتے ہیں؟ آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے یوپی کے مظفر نگر میں ایک جلسہ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف یہ متنازعہ تبصرہ کیا۔

ایس پی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی نفرت انگیز تقریر کے معاملے میں اب رکنیت بھی چلی گئی ہے۔  نیتا جی اب ایم ایل اے سے سابق ایم ایل اے بن گئے ہیں۔  لیکن ان کے رکنیت چھوڑنے کے بعد کئی سیاسی جماعتوں کے رہنما ان کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔  راشٹریہ لوک …