Bharat Express

Parliament Winter Session: ‘میں ان سب کو معطل کرتا ہوں…’، جینت چودھری نے 78 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی پر کیا دلچسپ طنز

دوسری جانب اسپیکر اوم برلا نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں لاپروائی کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جارہی ہے۔ اس پر سیاست کرنا درست نہیں۔ ایوان میں بحث صرف جمہوری نظام کے تحت ہونی چاہیے۔

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری۔ (فائل فوٹو)

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپروائی پر اپوزیشن مسلسل حکومت پر حملہ آور ہے جس کے باعث پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ دریں اثنا، پیر کو 78 اراکین اسمبلی کو پورے سرمائی اجلاس کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا۔ ان میں راجیہ سبھا کے 45 اور لوک سبھا کے 33 ارکان شامل ہیں۔ جس کی وجہ سے سیاست گرم ہو گئی ہے۔ راشٹریہ لوک دل کے صدر جینت چودھری نے حکومت کے اس رویہ پر سخت تنقید کی ہے۔

درحقیقت اپوزیشن پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے بارے میں وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر لگاتار اٹل ہے۔ جس کے بعد راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے 78 ممبران پارلیمنٹ کو ایک ہی دن میں معطل کر دیا گیا۔ اس سیشن میں اب تک کل 92 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کیا گیا ہے، جس کے لیے آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

جینت چودھری نے کیا طنز

جینت چودھری نے ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا، ‘میں ان تمام لوگوں کو معطل کرتا ہوں جو میرے ٹویٹس کی مخالفت کرتے ہیں!’ اس کے بعد، انہوں نے مزید مضحکہ خیز انداز میں نیچے ڈاٹ ڈاٹ کرتے ہوئے کہا، ‘دراصل نہیں…واپس آؤ..’

کانگریس صدر نے بھی کیا احتجاج

جینت چودھری کے علاوہ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے ارکان اسمبلی کی معطلی کی مخالفت کی ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اسے جمہوریت پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ جس طرح پہلے پارلیمنٹ پر دراندازوں نے حملہ کیا، اب مودی حکومت پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کر رہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ کو دونوں ایوانوں میں اس مسئلہ کا جواب دینا چاہئے اور اس پر بحث ہونی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں- INDIA Alliance Meeting: پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے 100 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے درمیان انڈیا اتحاد کا اہم اجلاس آج

دوسری جانب اسپیکر اوم برلا نے پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں لاپروائی کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جارہی ہے۔ اس پر سیاست کرنا درست نہیں۔ ایوان میں بحث صرف جمہوری نظام کے تحت ہونی چاہیے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read