کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
بہارمیں جاری سیاسی رسہ کشی کے درمیان سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کانگریس کواترپردیش میں 11 اورجینت چودھری کی آر ایل ڈی کو 7 سیٹیں دینے کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ کانگریس اکھلیش یادوکے اس اعلان سے مطمئن نہیں ہے اورکہا جارہا ہے کہ ابھی بات چیت فائنل نہیں ہوئی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ یوپی میں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق راجستھان کے سابق وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے بات چیت کررہے ہیں۔ جب سب کچھ فائنل ہوجائے گا تو ہم عوام کو اس کے بارے میں بتادیں گے۔ وہیں راشٹریہ لوک دل یعنی آرایل ڈی سماجوادی پارٹی سے ایک اورسیٹ مزید دیئے جانے کا مطالبہ کررہی ہے۔ کانگریس او آرایل ڈی دونوں اپنی طاقت کی بنیاد پرزیادہ سیٹیں چاہتی ہیں۔
آرایل ڈی کے ایک سینئرلیڈر نے سماجوادی پارٹی کے ذریعہ دی گئی سیٹ کے بارے میں کہا کہ ’’آرایل ڈی دیوریا لوک سبھا سیٹ سے بھی الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ ہمارے موجودہ ریاستی صدر راما شیش رائے نے سال 2004 میں کانگریس کے ٹکٹ پر وہاں سے الیکشن لڑا تھا اور اپنے حریفوں کو ٹکر دی تھی۔ سال 2019 میں سماجوادی پارٹی نے وہ سیٹ بی ایس پی کو دی تھی۔ کل ملاکرسیاسی حالات راما شیش رائے کے حق میں ہیں اور اس سے حیران کن نتائج مل سکتے ہیں۔‘‘
ذرائع کے مطابق، کانگریس یوپی میں کم ازکم 20 فیصد یعنی 16 سیٹوں پرالیکشن لڑنا چاہتی ہے، اس لئے پارٹی ابھی اکھلیش یادو کو منانے میں مصروف ہے۔ یوپی میں لوک سبھا کی کل 80 سیٹیں ہیں اورانڈیا الائنس کے اندر2 پارٹیوں کی تصویرواضح ہوگئی ہے۔ سماجوادی پارٹی نے اس سے پہلے جینت چودھری کی پارٹی آرایل ڈی کو 7 سیٹیں دینے کا اعلان کیا تھا۔
کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے سال 2009 میں پارٹی کے ذریعہ جیتی گئیں 21 سے زیادہ سیٹیں دی جائیں، جبکہ آرایل ڈی ریاست میں سات کے بجائے 8 سیٹ پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے سال 2009 کے لوک سبھا الیکشن میں کانگریس نے اترپردیش میں 21 سیٹ جیتی تھیں، جبکہ بی ایس پی نے 20 سیٹ، سماجوادی پارٹی نے 23 سیٹ پرپرچم لہرایا تھا۔ جبکہ بی جے پی 10 سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔ آرایل ڈی کے کھاتے میں پانچ سیٹ آئی تھیں اورایک پر آزاد امیدوار کا قبضہ رہا۔ بعد میں اکھلیش یادو کے ذریعہ فیروزآباد سیٹ خالی کرنے کے ضمنی الیکشن میں کانگریس نے جیت حاصل کی تھی۔
کانگریس کا کیا ہے مطالبہ؟
کانگریس کی ریاستی یونٹ کے صدراجے رائے نے پارٹی کے ذریعہ زیادہ سیٹ کا مطالبہ کئے جانے کے سوال پرکہا، ’’سیٹ تقسیم سے متعلق مثبت بات چیت چل رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پارٹی ریاست میں 22 سے زیادہ سیٹوں پرالیکشن لڑے، جو اس نے 2009 کے لوک سبھا الیکشن میں جیتی تھیں۔ کانگریس ہائی کمان اس بارے میں بات کر رہا ہے۔‘‘
سیٹ کی پیشکش سے بہت خوش نہیں
آرایل ڈی کا کہنا ہے’’آرایل ڈی سربراہ جینت چودھری سماجوادی پارٹی کے ذریعہ کی گئی سیٹ کی پیشکش سے بہت خوش نہیں ہیں۔’’ اس درمیان، کانگریس کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ زیادہ سیٹ کے سوال پرسماجوادی پارٹی کے ترجمان راجیندر چودھری نے کہا، ’’یہ تو ان کا موقف ہے نا؟ سماجوادی پارٹی نے انہیں جتنی سیٹیں دی ہیں، اتنی ہی رہیں گی۔‘‘ آرایل ڈی دیوریا سیٹ کا مطالبہ کئے جانے پرراجیندرچودھری کا کہنا ہے کہ ’’آرایل ڈی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا ہے۔ جینت چودھری آئے تھے اورسب کچھ طے ہوگیا تھا۔‘‘
راجیندرچودھری نے یہ بھی کہا کہ سماجوادی پارٹیوں اتحادیوں کو 7+11 سیٹ کے فارمولے پراب بھی ڈٹی ہے اورفی الحال اس میں کوئی ترمیم یا تبدیلی نہیں ہوگی۔ سماجوادی پارٹی نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے اترپردیش میں کانگریس کو 11 لوک سبھا سیٹ کی پیشکش کی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ ان کا الائنس’’اچھی شروعات‘‘ ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا تھا، ’’کانگریس کے ساتھ ان کا دوستانہ الائنس 11 مضبوط سیٹوں کے ساتھ ایک اچھی شروعات کر رہا ہے۔ یہ رجحان جیتنے والے حالات کے ساتھ آگے بڑھے گا۔ ’انڈیا‘ ٹیم اور’پی ڈی اے‘ (پسماندہ، دلت، اقلیت) کی حکمت عملی تاریخ بدل دے گی۔
بھارت ایکسپریس۔