Bharat Express

RLD

آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری متھلیش پال کو میرا پور ضمنی انتخاب میں کامیاب بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ اپنے پہلے ہی دورے میں جینت نے ایک دن میں چار بڑی عوامی میٹنگیں کرکے ایک بڑا پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔

جموں و کشمیر کے انتخابات میں آر ایل ڈی اور بی جے پی نے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ آر ایل ڈی 15-20 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے۔ اس کے لیے پارٹی کے جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی نے 23 اسٹار مہم چلانے والوں کی فہرست جاری کی ہے۔

آر ایل ڈی کے جنرل سکریٹری ترلوک تیاگی نے بھی ایکس پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ اس فیصلے کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے ترلوک تیاگی نے کہا کہ کیا شراب پینے سے مذہب خراب نہیں ہوتا؟ کیا یہ صرف گوشت کھانے سے ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس کے مطابق شراب پر پابندی لگائی جائے۔

لوک سبھا الیکشن کے نتیجے آنے کے بعد اب آرایل ڈی کو اترپردیش میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈرنے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ کافی وقت سے پارٹی لائن سے باہر جا رہے تھے۔

یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ جینت چودھری کو نریندر مودی کے ساتھ اسٹیج پر جگہ نہیں ملی۔ مودی جی کساتھ جو بھی ہاتھ ملا ئے گا  اس کے ساتھ یہی ہوگا۔ پارٹی میں شامل کرتے وقت انہیں بڑے گلدستے اور ہار پہنائے جاتے ہیں

پون سنگھ نے 9 مئی کو آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ سمجھا جاتا ہے کہ اس سے قبل انہوں نے لوک سبھا ٹکٹ کے لیے آر جے ڈی جیسی اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کی تھی۔

تیج پرتاپ کے نام کا اعلان ہوتے ہی ایس پی کے مقامی لیڈروں میں ناراضگی پھیل گئی۔ تاہم کارکنوں کے مطالبے پر قنوج سیٹ پر دوبارہ اکھلیش یادو کے نام کا اعلان کیا گیا۔

بجنور میں انتخابی میٹنگ میں اکھلیش یادو نے کہا - "کبھی ان لوگوں کے بارے میں سوچو جو 400 کو پار کرنے کا نعرہ دے رہے ہیں، اگر 400 جیت گئے تو کالے قانون لاگو ہوں گے یا نہیں؟

لوک سبھا الیکشن سے پہلے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اترپردیش کے بجنور سے رکن پارلیمنٹ ملوک ناگر نے بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 18 سال سے اس پارٹی میں ہوں، لیکن اب میں ملک اور عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔

سابق آر ایل ڈی لیڈر نے ایک اور پوسٹ میں لکھا، 'میں نے اپنا استعفیٰ راشٹریہ لوک دل کے صدر جینت چودھری کو بھیج دیا ہے۔ میں خاموشی سے ملک کے جمہوری ڈھانچے کو ختم ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ میں جینت سنگھ جی اور آر ایل ڈی میں اپنے ساتھیوں کا شکر گزار ہوں۔