بی ایس پی ایم ملوک ناگر نے مایاوتی کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔
لوک سبھا الیکشن سے پہلے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اترپردیش کے بجنور سے رکن پارلیمنٹ ملوک ناگر نے بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ملوک ناگرنے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے کیونکہ میں گھرپرنہیں بیٹھ سکتا۔ میں ملک اورلوگوں کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں۔
ملوک ناگرنے اپنے استعفیٰ پرکہا کہ اب میں ملک اور عوام کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں۔ میں 18 سال سے اس پارٹی میں ہوں، لیکن اب میں ملک اور عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ رہی ہے کہ ایک مدت کے بعد یا تو آپ کو پارٹی سے باہر کردیا جائے گا یا پھر پارٹی آپ کو گھر بٹھا دے گی۔
#WATCH | On his resignation from the Bahujan Samaj Party (BSP), Lok Sabha MP Malook Nagar says, “I kept silent all these days. The party didn’t let me contest for MP or MLA and even my name was absent from the list of star campaigners, but I want to work for the country and hence… pic.twitter.com/TkFvG9pKrv
— ANI (@ANI) April 11, 2024
ٹکٹ نہیں ملنے سے ناراض تھے ملوک ناگر
واضح رہے کہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اس بارملوک ناگرکا ٹکٹ کاٹ دیا ہے۔ ملوک ناگرکی جگہ بی ایس پی نے وجیندرسنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے ملوک ناگرناراض چل رہے تھے۔ اس کے بعد ہی انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ ملوک ناگرکا شماربی ایس پی کے قدآورلیڈران میں ہوتا تھا۔ انہیں مایاوتی کا خاص بھی مانا جاتا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔