جن سینا کے بانی اور اداکار پون کلیان
اداکار سے سیاستداں بنے پون کلیان کی جناسینا پارٹی نے خود کو این ڈی اے سے الگ کر لیا ہے۔ پون کلیان نے جمعرات کو اس کا اعلان کیا۔ انہوں نے چندرابابو نائیڈو کی پارٹی تلگو دیشم پارٹی کی حمایت کی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ پون کلیان نے حال ہی میں آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این۔ چندرابابو نائیڈو کی پارٹی نے تلگو دیشم پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔ تب سے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ بی جے پی سے الگ ہو سکتے ہیں۔
2020 میں بی جے پی سے ہاتھ ملایا تھا۔
پون کلیان کی جناسینا پارٹی نے جنوری 2020 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہاتھ ملایا تھا۔ اس کے بعد دونوں جماعتوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ مشترکہ طور پر مقامی انتخابات اور 2024 میں ہونے والے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ دریں اثنا، 2023 میں، جناسینا پارٹی نے چندرابابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی کے قریب جانا شروع کیا۔ حال ہی میں پون کلیان نے بھی ٹی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا۔ ٹی ڈی پی این ڈی اے اتحاد میں نہیں ہے، اس لیے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ جناسینا پارٹی این ڈی اے سے الگ ہو سکتی ہے، لیکن پون کلیانہ نے بی جے پی کے تئیں نرم گوشہ برقرار رکھا۔ اب اچانک انہوں نے خود کو این ڈی اے سے الگ کر لیا ہے۔ وہ کھل کر ٹی ڈی پی اور چندرا بابو نائیڈو کی حمایت کر رہے ہیں۔
تلنگانہ الیکشن لڑنے کی بھی تیاریاں
دو دن پہلے پون کلیان نے جناسینا پارٹی کے آئندہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں 119 میں سے 32 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ پارٹی گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن حدود اور کھمم ضلع کے آس پاس واقع زیادہ تر سیٹوں پر مقابلہ کرے گی۔ اس کی تصدیق خود پون کلیان نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کی۔
پون کلیان نے بتایا کہ جن اسمبلی حلقوں سے پارٹی انتخاب لڑنا چاہتی ہے ان کے نام درج ذیل ہیں۔ کوکٹ پلی، ایل بی نگر، ناگرکرنول، ویرا، کھمم، مونوگوڈو، کٹھبلا پور، سیریلنگمپلی، پتانچیرو، سنتھ نگر، کوٹھا گوڈیم، اپل، اشواروپیٹ، پالکورتھی، نرسمپیٹ، اسٹیشن گھن پور، حسن آباد، راما گنڈم، ناگارکیالا، ناگڑکیلا شامل ہیں۔ منتھنی، کوڈاڈا، ستھوپلی، ورنگل ویسٹ، ورنگل ایسٹ، ملکا جیگری، خانپور، میدچل، پالیرو، الندو اور مدھیرا۔
بھارت ایکسپریس۔