Bharat Express

Rajya Sabha Election 2024:راجیہ سبھا الیکشن میں اکھلیش یادو  کا بگڑ سکتا ہے کھیل ،کیا بی جے پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اتحاد کی بات ہوچکی؟

ذرائع کی مانیں تو بی جے پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اتحاد کی بات تقریباً طے ہوچکی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایس پی کے لیے پریشانی کا باعث ہوگا

راجیہ سبھا الیکشن میں اکھلیش یادو  کا بگڑ سکتا ہے کھیل ،کیا بی جے پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اتحاد کی بات  ہوچکی ؟

Rajya Sabha Election 2024: راجیہ سبھا انتخابات کے لیے نامزدگی شروع ہو گئی ہے۔ اس الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی 15 فروری تک جاری رہیں گے۔ اس بار اتر پردیش سے 10 سیٹیں خالی ہو رہی ہیں۔ ریاست کی سیٹوں کی موجودہ صورتحال کے مطابق یہ یقینی سمجھا جاتا ہے کہ 7 سیٹیں بی جے پی اتحاد کے کھاتے میں جائیں گی اور 3 سیٹیں ایس پی اتحاد کے کھاتے میں جائیں گی۔ لیکن جو نظر آرہا ہے وہ ہوتا نظر نہیں آرہا اور اس کی وجہ آر ایل ڈی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  اگر ذرائع کی مانیں تو بی جے پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اتحاد کی بات تقریباً طے ہوچکی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایس پی کے لیے پریشانی کا باعث ہوگا۔ اگر آر ایل ڈی ایس پی اتحاد سے الگ ہوتی ہے تو راجیہ سبھا میں جانے والے اکھلیش یادو کی پارٹی کا تیسرا امیدوار  کا پینچ پھنس جائے گا۔

آر ایل ڈی نے بنائی  نئی مساوات

اگر ایس پی اتحاد سے آر ایل ڈی کی سیٹیں ہٹا دی جائیں تو کانگریس اور ایس پی کی مل کر سیٹیں 110 ہو جائیں گی۔ راجیہ سبھا کے امیدوار کو جیتنے کے لیے 39 ایم ایل اے کے ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جیسے ہی آر ایل ڈی اتحاد سے باہر ہوگا، ایس پی کے تیسرے امیدوار کے لیے سات سے کم ایم ایل اے ہوں گے۔ دوسری طرف اگر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے تحت آر ایل ڈی کو ایک راجیہ سبھا سیٹ دی جاتی ہے اور وہ آٹھویں سیٹ ہوئی تو ووٹنگ  ہونایقینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہلدوانی میں 4 شرپسند ہلاک، 100 سے زائد زخمی، پوری ریاست میں پولیس الرٹ

اگر ہم اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اگر آر ایل ڈی این ڈی اے کا حصہ بنتی ہے ۔تو این ڈی اے کے پاس کل 288 ایم ایل اے ہوجائیں  گے۔ جس کی وجہ سے سات امیدواروں کے لیے راستہ بالکل صاف نظر آرہا ہے۔ لیکن آٹھویں  کے لئے پینچ  این ڈی اے میں  میں پھنس جائے گا کیونکہ این ڈی اے کے پاس صرف 15 ایم ایل اے رہ جائیں گے۔ یعنی این ڈی اے کو آٹھویں سیٹ جیتنے کے لیے 24 ایم ایل اے کی ضرورت ہوگی۔ ایسے میں اگر جینت چودھری این ڈی اے کے ساتھ جاتے ہیں۔ تو ایس پی کا راستہ مشکل ہو جائے گا ۔لیکن بی جے پی اتحاد کا راستہ بھی صاف ہونا طے نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read