Bharat Express

NCP

این سی پی اقلیتی شعبہ کی میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے پرفل پٹیل نے کہا کہ ہماری بنیاد وں میں سیکولرازم موجود ہے۔ آئین اورقانون کی بالادستی پرہمارا پورا یقین ہے۔

مہاراشٹرمیں چچا-بھتیجا کے درمیان چل رہی سیاست ایک بار پھر گرما گئی ہے۔ اجیت پوار کے بیان کے بعد شرد پوار نے پلٹ وار کیا اور بی جے پی کے ساتھ ہاتھ نہیں ملانے کی بات کہی ہے۔

این سی پی ممبر اسمبلی پرکاش سولنکے کے گھر کو جلائے جانے کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں گھر مکمل طور پر جلتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس پورے واقعہ پر این سی پی ایم ایل اے کا بیان سامنے آیا ہے۔

SC on Maharashtra MLAs Disqualification: مہاراشٹر کے اراکین اسمبلی کے خلاف نااہلی کی کارروائی پرسماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ اسپیکر کو کوئی دکھاوا نہیں کرنا چاہئے بلکہ کارروائی کرنی چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ اگر مہاراشٹر اسمبلی اسپیکرکے ذریعہ معقول وقت متعین نہیں کیا جاتا ہے تو وہ اس کے لئے ایک لازمی حکم جاری کرے گا۔

NCP Rebel MLAs: این سی پی بغاوت کرنے والے اراکین اسمبلی کو چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ ان اراکین اسمبلی کی رکنیت کو ختم کیا جائے۔

سنگھوی نے اجیت پوار گروپ پر غلط اور جعلی دستاویزات دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط دستاویزات دے تو اسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مرنے والوں کی دستاویزات بھی دی گئیں۔ لوگوں نے یہ کہہ کر بھی انکار کر دیا کہ انہوں نے دستخط نہیں کیے تھے۔ غلط کاغذات کے ذریعے پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔

آخری بار شرد پوار نے ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی سے 31 اگست اور 1 ستمبر کو ممبئی میں ہونے والی اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ کے دوران ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کا ایک اور اجلاس جلد ہونے کا امکان ہے۔

خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازع جاری ہے۔ اسی بیچ شرد پوار نے کہا کہ ایک ہندوستانی شہری اور پارلیمنٹ کا رکن ہونے کے ناطے میں حکومت ہند کی خارجہ پالیسی کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔

این سی پی سربراہ شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار نے 30 جون کو پارٹی کے فیصلے کے خلاف مہاراشٹر میں بی جے پی-شیو سینا اتحادی حکومت میں شامل ہوگئے۔ پارٹی کے بیشتر اراکین اسمبلی بھی ان کے تئیں وفاداری دکھاتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈروں کے مطابق مہاراشٹر، تمل ناڈو اور بہار جیسی ریاستوں کا مسئلہ حل ہو گیا ہے جبکہ دیگر ریاستوں جیسے دہلی، پنجاب اور مغربی بنگال میں چیلنج ہونے کا امکان ہے۔