مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم سے متعلق پھر میٹنگ ہوگی۔ (فائل فوٹو)
الیکشن کمیشن نے اجیت پوارکی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو ہی اصلی پارٹی تسلیم کیا ہے، اس لئے پارٹی کا نام اورانتخابی نشان دونوں پراجیت پوار کا قبضہ ہوگیا ہے۔ اب اجیت پوارنے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا کرکیویئیٹ داخل کردی ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ آج یعنی بدھ کو شرد پوارگروپ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کرسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد شرد پوارکی بیٹی سپریا سولے نے کہا تھا کہ وہ سپریم کورٹ جائیں گی اورعدالت سے انہیں انصاف ملے گا۔ حالانکہ ان سے پہلے ہی اجیت پوارگروپ سپریم کورٹ پہنچ گیا اور کیویئیٹ بھی داخل کردیا۔
Ajit Pawar faction files caveat in SC, seeks hearing if Sharad Pawar group challenges EC order declaring the former real NCP
— Press Trust of India (@PTI_News) February 7, 2024
گزشتہ روز6 فروری کوالیکشن کمیشن نے لوک سبھا الیکشن سے پہلے شرد پوارکوبڑا جھٹکا دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے این سی پی پارٹی تنازعہ پر10 سے زیادہ سماعت کے بعد فیصلہ سنا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اجیت پوارکواین سی پی کا نام اورانتخابی نشان بھی دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا الیکشن کے پیش نظرشرد پوارکواپنے نئی سیاسی پارٹی کا نام رکھنے کے لئے خصوصی چھوٹ دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’ٹسٹ آف لیجسلیٹیومیجارٹی‘ نے متنازعہ تنظیمی الیکشن کے پیش نظراجیت پوارگروپ کو این سی پی انتخابی نشان حاصل کرنے میں مدد کی۔
6 ماہ سے چل رہی تھی معاملے کی سماعت
واضح رہے کہ 6 ماہ سے زیادہ وقت تک چلی 10 سے زیادہ سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے تنازعہ پراپنا فیصلہ سنایا، جس میں الیکشن کمیشن نے اجیت پوارکی قیادت والے گروپ کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنی نئی سیاسی پارٹی کی تشکیل کے لئے کمیشن کو تین درخواستیں دینے کا متبادل دیا ہے۔ این سی پی کا انتخابی نشان گھڑی اورنام پراب اجیت پوارکا قبضہ ہوگیا ہے۔
شندے حکومت میں شامل ہوگئے تھے اجیت پوار
واضح رہے کہ 2 جولائی 2023 کواین سی پی میں تقسیم ہوگئی تھی۔ اجیت پواراپنے خیمے کے اراکین اسمبلی کے ساتھ این ڈی اے میں شامل ہوگئے اورمہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ بن گئے۔ وہ مہارشٹرکی بی جے پی اورایکناتھ شندے کی حکومت میں شامل ہوگئے۔ این سی پی سے الگ ہونے کے بعد اجیت پوارنے این سی پی پردعویٰ کردیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ الیکشن کمیشن کی دہلیزتک پہنچا۔ دونوں خیموں میں الیکشن کمیشن کے سامنے اپنی اپنی دلیلیں پیش کی تھیں۔ اب الیکشن کمیشن نے اصل این سی پی کا فیصلہ کردیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔