Bharat Express

Nationalist Congress Party (NCP)

شرد پوار سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا اجیت پوار کے لئے آپ کی پارٹی میں کوئی جگہ ہے اور انہیں لیا جاسکتا ہے تو انہوں نے اس بات سے انکار نہیں کیا بلکہ شرد پوارنے ایسا جواب دیا ہے، جس سے لگتا ہے کہ دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

لوک سبھا الیکشن کے نتائج کے بعد حکمراں پارٹی کے لیڈروں کے مخالف گروپ میں شامل ہونے کا رجحان جاری ہے۔ جلد ہی ایک بی جے پی لیڈرشرد پوارکی پارٹی میں شامل ہونے والے ہیں۔

دراصل، اجیت پوار کی این سی پی، جس نے مہاراشٹر میں صرف ایک سیٹ جیتی ہے، لوک سبھا انتخابات کے بعد نشانے پر ہے۔ آر ایس ایس کے ترجمان آرگنائزر میں شائع ہونے والے ایک مضمون نے این ڈی اے میں لڑائی کو مزید ہوا دی ہے۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی پرحق اوراختیار سے متعلق چچا شرد پوار اوربھتیجے اجیت پوار کے درمیان جنگ چل رہی تھی۔ الیکشن کمیشن نے ایک دن پہلے ہی اجیت پوار گروپ کو اصلی این سی پی تسلیم کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے منگل کے روزنیشنلسٹ کانگریس پارٹی کا نام اورانتخابی نشان اجیت پوارگروپ کوسونپنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے بعد شرد پوار گروپ سپریم کورٹ جانے کی تیاری میں تھا۔

اجیت پوار ان کے بھتیجے ہیں۔ خاندان کے کسی فرد سے ملاقات بحث کا موضوع نہیں بن سکتی۔ شرد پوار نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم (این سی پی) میں سے کوئی بھی بی جے پی میں شامل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے خاندان کے سب سے بڑے فرد ہیں۔

مہاراشٹر کے سابق وزیراور این سی پی رہنما نواب ملک کو قریب ڈیڑھ سال بعد راحت کی خبر سننے کو ملی ہے۔ دراصل جمعہ (11 اگست) کو سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کو بڑی راحت دے دی ہے۔

اجیت پوارگروپ کوآپریٹو وزارت کو لے کر کافی سنجیدہ تھا، کیونکہ یہ این سی پی کے لیے بہت اہم ہے۔ این سی پی کے ایک درجن سے زیادہ رہنما کوآپریٹو یا پرائیویٹ شوگر فیکٹریاں چلا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کوآپریٹو بینکوں پر بھی ان کا کنٹرول ہے۔ دونوں علاقوں میں انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔