Bharat Express

NCP

رپورٹ میں جس ڈیٹا استعمال کیا گیا اسے ارکان پارلیمنٹ نے خود گزشتہ الیکشن سے لے کر ضمنی انتخابات لڑنے سے قبل دائر کیے گئے حلف ناموں میں بتایا تھا۔

این سی پی سربراہ شرد پوار کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شرد پوار ہفتہ (2 ستمبر) کو انتروالی گاؤں سے نکل رہے تھے۔ دراصل جمعہ کی ریلی کے بعد ہفتہ کی صبح جالنا شہر میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ اس میں سمبھاجی نگر دیہی پولس ٹیم پر پتھراؤ کیا گیا

کانگریس لیڈر نے طنز کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے اجیت پوار کی داداگیری دیکھی ہے۔ ایکناتھ شندے کی زیرقیادت شیو سینا کے ایم ایل اے نے اجیت پوار پر (مغرور ہونے کا) الزام لگا کر ایم وی اے حکومت کو گرا دیا تھا اور اب وہ حکومت میں شامل ہو گئے ہیں۔

ریلی میں اجیت پوار نے کہا کہ بی جے پی شیوسینا مخلوط حکومت میں شامل ہونے کی واحد وجہ ریاست کی ترقی ہے۔ انہوں نے ملک میں کئی منصوبوں کو نافذ کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔

شرد پوار نے پہلے کہا کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار پارٹی کے لیڈر ہیں، اور اس کے چند گھنٹے بعد جمعہ کو بھی کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے

پوار نے کہا کہ انہوں نے (انل دیشمکھ) کوئی جرم نہیں کیا ہے اور قانون کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو مہاراشٹر کے لوگوں کے مسائل پر توجہ دینی چاہئے۔ ریاست کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

رکنیت کی بحالی کے بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں بھی شرکت کی جو 11 اگست تک جاری رہا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ عام آدمی پارٹی کے نو منتخب لوک سبھا ممبر سشیل کمار رنکو کو زراعت، حیوانات اور فوڈ پروسیسنگ کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

اجیت پوار ان کے بھتیجے ہیں۔ خاندان کے کسی فرد سے ملاقات بحث کا موضوع نہیں بن سکتی۔ شرد پوار نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم (این سی پی) میں سے کوئی بھی بی جے پی میں شامل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے خاندان کے سب سے بڑے فرد ہیں۔

اجیت پوار نے بغاوت کے بعد شرد پوار سے ملاقات بھی کی تھی۔ اس کے بعد شرد پوار دھڑے کے ایم ایل اے بے چین نظر آئے۔ ایم ایل ایز نے ریاستی صدر جینت پاٹل سے کہا ہے کہ وہ اجیت پوار اور باغی ایم ایل ایز کے بارے میں جلد از جلد موقف واضح کریں۔

مہاراشٹر کے سابق وزیراور این سی پی رہنما نواب ملک کو قریب ڈیڑھ سال بعد راحت کی خبر سننے کو ملی ہے۔ دراصل جمعہ (11 اگست) کو سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کو بڑی راحت دے دی ہے۔