شرد پوار اور اجیت پوار۔ (فائل فوٹو)
شرد پوار اور اجیت پوار کے گروپ جمعہ (6 اکتوبر) کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) پر دعویٰ کے سلسلے میں اپنے اپنے موقف پیش کرنے الیکشن کمیشن پہنچے۔ شرد پوار کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے الیکشن کمیشن میں سماعت کے بعد دعویٰ کیا کہ اجیت پوار گروپ جھوٹ بول رہا ہے۔ اس دوران این سی پی سربراہ شرد پوار بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔
سنگھوی نے اجیت پوار گروپ پر غلط اور جعلی دستاویزات دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط دستاویزات دے تو اسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مرنے والوں کی دستاویزات بھی دی گئیں۔ لوگوں نے یہ کہہ کر بھی انکار کر دیا کہ انہوں نے دستخط نہیں کیے تھے۔ غلط کاغذات کے ذریعے پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔
شرد پوار کے ساتھ جتیندر اوہاد اور وندنا چوہان کمیشن میں آئے تھے، جب کہ اجیت پوار کے وکیل اپنا فریق پیش کرنے آئے تھے۔
شرد پوار گروپ نے الیکشن کمیشن میں کیا کہا؟
سنگھوی نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں سماعت دو گھنٹے تک چلی۔ پہلے حصے کی سماعت ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ ہم اس بات کا تعین کرنے کے پابند ہیں کہ آیا اختلاف ہے یا نہیں۔ این سی پی اور پارٹی کے انتخابی نشان پر حقوق سے متعلق الیکشن کمیشن میں اگلی سماعت پیر (9 اکتوبر) کو ہوگی۔
معاملہ الیکشن کمیشن تک پہنچ گیا
اجیت پوار نے 30 جون کو الیکشن کمیشن میں پارٹی کے نام اور انتخابی نشان کا دعویٰ کیا تھا۔ اگلی سماعت میں یعنی 9 اکتوبر کو اجیت پوار کا دھڑا الیکشن کمیشن کے سامنے اپنا رخ پیش کرے گا۔ حال ہی میں شرد پوار نے کہا تھا کہ کچھ لوگ ذاتی عزائم کی وجہ سے الگ ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔