Bharat Express

Abhishek Manu Singhvi

کانگریس ایم پی نے کہا کہ میں اس کے بارے میں سن کر حیران ہوں۔ میں نے اس کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ میں کل 12.57 بجے ایوان کے اندر پہنچا۔ ایوان  کی کاروائی دوپہر ایک بجے  روک دی گئی۔ دوپہر 1 سے 1.30 بجے تک میں ایودھیا کے ایم پی اودھیش پرساد کے ساتھ کینٹین میں بیٹھا اور لنچ کیا۔

خبر ہے کہ سیٹ نمبر 222 جو کانگریس کے سینئر رہنمااور سینئر وکیل ابھیشک منو سنگھوی کے نام پر مقرر ہے،اسی سیٹ کے نیچے سے کل راجیہ سبھا کے ملازمین نے صفائی کرتے وقت نوٹ کی گڈی برآمد کی ہے۔

عرضی گزار رویندر کمار شرما کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ سپریم کورٹ براہ راست سماعت نہیں کرے گا۔ پہلے اسے ہائی کورٹ میں سنا جائے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ کے وکیل نے انگریزی نیوز چینل 'انڈیا ٹوڈے' کو بتایا، "یہ غلط خبر پھیلائی جا رہی ہے کہ اروند کیجریوال کسی فائل پر دستخط نہیں کر سکتے۔

سنگھوی نے مزید کہا کہ پی ایم ایل اے میں دو بار رہائی کا حکم ملا۔ لیکن انہیں انسداد بدعنوانی کے قانون کے تحت گرفتار کر لیا گیا۔ سپریم کورٹ نے بھی کہا تھاکہ کیجریوال سی ایم ہیں۔ ان کی عدم موجودگی کیس کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔ اس پر جج نے کہا کہ یہ عبوری ضمانت کے لیے کہی گئی باتیں ہیں۔

12 سیٹوں پر بلامقابلہ انتخابات کے بعد اب راجیہ سبھا میں بی جے پی کی تعداد 96 ہو گئی ہے۔ اگر ہم این ڈی اے کی تعداد کی بات کریں تو یہ بھی بڑھ کر 112 ہو گئی ہے۔ 245 ممبران والی راجیہ سبھا میں ابھی بھی آٹھ سیٹیں خالی ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر کی چار نشستیں اور نامزد ارکان کی چار نشستیں شامل ہیں۔

منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو شراب پالیسی کیس میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے انہیں 9 مارچ 2023 کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے 28 فروری 2023 کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں روزگار پیدا کرنے کے عزم کا فقدان ہے۔ وزیر خزانہ ملازمتیں پیدا کرنے کے حوالے سے کوئی خاص نمبر دینے میں ناکام رہیں۔ ہم سب کو مودی حکومت کی طرف سے ابتدائی دنوں میں 2 کروڑ سالانہ نوکریوں کا وعدہ یاد رکھنا چاہیے۔

سنگھوی نے کہا، جب کیجریوال کو ضمانت ملنے والی تھی، انہیں سی بی آئی نے گرفتار کر لیا۔ جبکہ سی بی آئی نے انہیں 2 سال تک گرفتار نہیں کیا۔

کیس کی سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ اروند کیجریوال دہشت گرد نہیں ہیں، انہیں ضمانت کیوں نہیں دی جا رہی؟ اس دوران عدالت نے کہا کہ آپ کو نچلی عدالت سے بھی ضمانت مل سکتی ہے۔ تو ایسی حالت میں ہائی کورٹ کیوں آئے ہیں؟