سپریم کورٹ
Jammu and Kashmir: جموں و کشمیر اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے 5 ایم ایل ایز کی نامزدگی کے خلاف درخواست پیر (14 اکتوبر) کو سپریم کورٹ پہنچی۔ سپریم کورٹ نے اس درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار سے کہا ہے کہ وہ سب سے پہلے ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے درخواست دائر کرے۔
عرضی گزار رویندر کمار شرما کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ سپریم کورٹ براہ راست سماعت نہیں کرے گا۔ پہلے اسے ہائی کورٹ میں سنا جائے۔
‘نامزد ارکان اسمبلی کا منسوخ کیا جا سکتا ہے مینڈیٹ’
سماعت کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ بنیادی ڈھانچے کا مسئلہ ہے۔ اس کی مدد سے آپ انتخابات سے ملنے والے مینڈیٹ کو منسوخ کر سکتے ہیں۔ درخواست پر جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ہمیں یہ معلوم ہے، آپ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں لے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سے معاملات میں جہاں ہم نے پہلی بار درخواستیں سنی ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سی چیزیں رہ جاتی ہیں۔
لائیو قانون کے مطابق جسٹس کھنہ نے کہا کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا ہے۔ اس پر سنگھوی نے کہا کہ لیکن ان کے پاس طاقت ہے۔ فرض کریں کہ کل ان 5 میں ترمیم کر کے 10 کر دی جائے گی۔ سنگھوی کی اس دلیل پر جسٹس نے ہائی کورٹ جانے کو کہا۔ ہم اس پر روک لگا سکتے ہیں، لیکن ہم یہاں ہر چیز کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں- Baba Siddique Murder Case: بابا صدیقی ہی نہیں ذیشان صدیقی بھی تھے نشانے پر، گولی مارنے کا تھا حکم
‘ہائی کورٹ نے سٹے نہیں دیا تو ادھر آؤ’
ایڈوکیٹ ابھیشیک سنگھوی نے دلیل دی کہ مرکزی حکومت کی نامزدگی کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص نے الیکشن جیتا ہے اسے مسترد کیا جا سکتا ہے۔ اس پر جسٹس کھنہ نے کہا کہ اسے ہائی کورٹ میں جانے دیں۔ اگر ہائی کورٹ نے سٹے نہیں دیا تو آپ یہاں آ سکتے ہیں۔
جموں و کشمیر اسمبلی کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے 5 نامزد ایم ایل ایز کے انتخاب کا معاملہ اب بھی گرما گرم ہے۔ کچھ دن پہلے جموں و کشمیر اسمبلی میں پانچ نامزد ایم ایل ایز کے بارے میں بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ نامزد ایم ایل اے صرف منتخب ایم ایل اے کے ساتھ حلف اٹھا سکتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس