سسودیا کو17 مہینے سے جیل میں رکھنے کا کیا مقصد ہے؟ ای ڈی نے بھی ابھیشیک منو سنگھوی کے سوال کا دیا سخت جواب
Delhi Liquor Policy Case: دہلی کے سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیر (6 اگست 2025) کو سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا کہ ایجنسی کے پاس ایسے دستاویزات ہیں، جو دہلی ایکسائز پالیسی میں سسودیا کی گہری مداخلت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو، جسٹس بھوشن رام کرشنن گوئی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ کو بتایا کہ یہ کوئی من گھڑت کیس نہیں ہے کیونکہ ایسے بہت سے شواہد ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ سسودیا کا ایکسائز پالیسی کے منی لانڈرنگ کیس سے براہ راست تعلق ہے۔ سماعت کے دوران منیش سسودیا کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ای ڈی اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی کارروائی میں تاخیر ہو رہی ہے۔
ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں کل 493 گواہ اور 69,000 صفحات کے دستاویزات ہیں۔ سنگھوی نے بنچ سے کہا، ‘میں (سسودیا) 17 مہینے بعد بھی جیل میں کیوں رہوں، یہ (شخص) کی آزادی کا بڑا سوال ہے۔’ انہوں نے کہا کہ مجھے جیل میں رکھنے کا کیا مقصد ہے؟
سنگھوی کے دلائل کا مقابلہ کرتے ہوئے، اے ایس جی راجو نے کہا، ‘میرے پاس دستاویزات ہیں جو اس معاملے میں ان کی (سسودیا کی) گہری شمولیت کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ بے قصور ہے اور انہیں ایسے ہی اٹھا لیا گیا۔ اے ایس جی راجو نے دلیل دی کہ تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے ان مقدمات میں کارروائی میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی اور دُہرے معاملوں میں ملزمان نے پانچ ماہ تک دستاویزات کا جائزہ لینے میں صرف کیا جو مقدمے سے متعلق نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Kannauj News: ‘پولیس نے عصمت دری متاثرہ کی آخری رسومات اس کے والد کے آنے سے پہلے ادا کی’- اکھلیش یادو
منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو شراب پالیسی کیس میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی نے انہیں 9 مارچ 2023 کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے 28 فروری 2023 کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ منگل کو بھی عدالت میں دلائل پیش کیے جائیں گے۔
-بھارت ایکسپریس