سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو
Kannauj News: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے منگل کی صبح سوشل میڈیا کے ذریعے قنوج ریپ کیس کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے اس معاملے میں یوپی پولیس پر بھی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ عصمت دری کا شکار ہونے والی لڑکی کی خودکشی کے بعد پولیس نے اس کے والد کے پہنچنے سے پہلے ہی اس کی آخری رسومات ادا کیں۔
ایس پی سربراہ نے سوشل میڈیا پر لکھا، ’’ہاتھرس کی بیٹی‘‘ کے بعد ’’قنوج کی بیٹی‘‘ کے ساتھ بھی ناانصافی کی کہانی دہرائی گئی ہے۔ باپ کو اپنی بیٹی کی آخری رسومات دیکھنے کا موقع نہ دینا، زیادتی کا شکار ہونے والی، اور اس کے والد کی آمد سے پہلے زبردستی آخری رسومات ادا کرنا انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔
ایس پی سربراہ نے کہا، ‘حکومت اور انتظامیہ کو بتانا چاہیے کہ انھوں نے ایسا کر کے کیا چھپایا ہے اور کس کو بچایا جا رہا ہے۔ بی جے پی والے نہ تو گھر والوں کی اہمیت سمجھتے ہیں اور نہ ہی ان کے درد کو۔ لوگوں کا بی جے پی سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور مجرموں کو کسی صورت بخشا نہیں جانا چاہیے۔
کیا ہے معاملہ؟
اس معاملے میں ایس پی کا ایک وفد متاثرہ کے گھر والوں سے ملنے اس کے گھر پہنچا تھا۔ اس دوران گھر والوں نے بتایا کہ لڑکی کے والد پونے میں کام کرتے ہیں۔ اس کی موت کے بعد پولیس نے ان کے آنے کا انتظار بھی نہیں کیا اور ان کے پہنچنے سے پہلے مقتولہ کی موت کے بعد اس کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔
اس کے بعد وفد نے قنوج کے ایس پی سے ملاقات کی اور ان کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ اہل خانہ کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق طالبہ 24 جولائی کو اسکول سے واپس نہیں آئی تھی اور اگلے دن گھر والوں کو اس کی لاش ملی تھی۔ اسے زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے ان پر دباؤ ڈالا اور اس کی آخری رسومات ادا کیں، جب کہ اس کے والد راستے میں تھے۔
-بھارت ایکسپریس