این سی پی سربراہ شرد پوار۔ (فائل فوٹو)
مہاراشٹر کے جالنا ضلع میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب این سی پی سربراہ شرد پوار کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شرد پوار ہفتہ (2 ستمبر) کو انتروالی گاؤں سے نکل رہے تھے۔ دراصل جمعہ کی ریلی کے بعد ہفتہ کی صبح جالنا شہر میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ اس میں سمبھاجی نگر دیہی پولس ٹیم پر پتھراؤ کیا گیا۔ پولس ٹیم شرد پوار کے ساتھ قافلے میں تھی۔ جب اس پر پتھر برسائے گئے۔
گاڑی کا پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا
پتھراؤ سے پولیس کی گاڑی کا پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا۔ دیہی پولیس فورس کے ڈی ایس پی دیودت بھاور کی گاڑی میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر مہاراشٹر کے جالنا میں جمعہ کو تشدد ہوا تھا۔
تشدد میں تقریباً 40 پولیس اہلکار زخمی ہوئے
پولیس کے مطابق تشدد میں تقریباً 40 پولیس اہلکار اور کچھ دیگر لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق مظاہرین نے کم از کم 15 سرکاری ٹرانسپورٹ بسوں اور کچھ نجی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس نے 360 سے زیادہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے اور تشدد میں مبینہ طور پر ملوث 16 لوگوں کی شناخت کی ہے۔
شرد پوار انتروالی سارتھی گاؤں پہنچے تھے
جمعہ کو اورنگ آباد سے تقریباً 75 کلومیٹر دور امباد تحصیل میں دھولے-سولاپور روڈ پر واقع انتروالی سارتھی گاؤں میں پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ ریاستی حکومت نے سیاسی طور پر بااثر مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا انتظام کیا تھا، جسے سپریم کورٹ نے منسوخ کر دیا تھا۔ این سی پی کے صدر شرد پوار ہفتہ کو انتروالی سارتھی گاؤں کا دورہ کرنے آئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔