Bharat Express

NCP

ریلی میں اجیت پوار نے کہا کہ بی جے پی شیوسینا مخلوط حکومت میں شامل ہونے کی واحد وجہ ریاست کی ترقی ہے۔ انہوں نے ملک میں کئی منصوبوں کو نافذ کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔

شرد پوار نے پہلے کہا کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار پارٹی کے لیڈر ہیں، اور اس کے چند گھنٹے بعد جمعہ کو بھی کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے

پوار نے کہا کہ انہوں نے (انل دیشمکھ) کوئی جرم نہیں کیا ہے اور قانون کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو مہاراشٹر کے لوگوں کے مسائل پر توجہ دینی چاہئے۔ ریاست کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

رکنیت کی بحالی کے بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں بھی شرکت کی جو 11 اگست تک جاری رہا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ عام آدمی پارٹی کے نو منتخب لوک سبھا ممبر سشیل کمار رنکو کو زراعت، حیوانات اور فوڈ پروسیسنگ کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

اجیت پوار ان کے بھتیجے ہیں۔ خاندان کے کسی فرد سے ملاقات بحث کا موضوع نہیں بن سکتی۔ شرد پوار نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم (این سی پی) میں سے کوئی بھی بی جے پی میں شامل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے خاندان کے سب سے بڑے فرد ہیں۔

اجیت پوار نے بغاوت کے بعد شرد پوار سے ملاقات بھی کی تھی۔ اس کے بعد شرد پوار دھڑے کے ایم ایل اے بے چین نظر آئے۔ ایم ایل ایز نے ریاستی صدر جینت پاٹل سے کہا ہے کہ وہ اجیت پوار اور باغی ایم ایل ایز کے بارے میں جلد از جلد موقف واضح کریں۔

مہاراشٹر کے سابق وزیراور این سی پی رہنما نواب ملک کو قریب ڈیڑھ سال بعد راحت کی خبر سننے کو ملی ہے۔ دراصل جمعہ (11 اگست) کو سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کو بڑی راحت دے دی ہے۔

روہت پوار نے مطالبہ کیا کہ ان کے حلقے کو صنعتی ترقی کے لیے نشان زد کیا جائے۔ اس مطالبے کے لیے انہوں نے دھرنا دیا تھا۔ جس کے بعد اجیت پوار نے کہا تھا کہ روہت پوار نے اس خصوصی مطالبے کو لے کر ریاستی حکومت کو خط لکھا ہے

پرفل پٹیل نے بات چیت میں کہا کہ 'اجت پوار ایک مقبول اور بااثر لیڈر ہیں۔ وہ کئی سالوں سے ہماری پارٹی کی قیادت کر رہے ہیں۔ جو لوگ کام کرتے ہیں، انہیں آج ،کل  یا پرسوں موقع ضرور ملتا ہے۔ بہت سے لوگوں کو موقع ملا ہے۔ اجیت دادا کو بھی ملے گا، آج نہیں تو کل یا مستقبل میں

مانا جارہا ہے کہ اپوزیشن کا بڑا وفد آئندہ جمعرات تک ممکن ہے منی پور کا دورہ کرے۔ البتہ حتمی تاریخ کا اعلان پیر کو اپوزیشن کی میٹنگ کے بعد ہی ہوگا۔ لیکن یہ طے ہوچکا ہے کہ اپوزیشن کا ایک وفد منی پور جاکر وہاں کی زمینی صورتحال کو دیکھنے کی کوشش کرے گا۔