Bharat Express

NCP

این سی پی کے دونوں گروپوں کے پاس کتنے اراکین اسمبلی کی تعداد ہے یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کی سیاست میں آج ہونے والی میٹنگ کافی اہم مانی جا رہی ہے۔

NCP Political Crisis: پارٹی میں بغاوت کا پرچم بلند کرنے کے بعد اجیت پوار اب بڑا قدم اٹھانے جا رہے ہیں۔ پارٹی پرقبضے کے لئے وہ اب پارٹی کا نیا پتہ بدلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

Maharashtra Political Crisis: پرفل پٹیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد جب حکومت گر رہی تھی، تب این سی پی کے لیڈران نے شرد پوار سے حکومت میں شامل ہونے کی بات کہی تھی۔

این سی پی سربراہ شرد پوار کے سنیل تٹکرے کو پارٹی سے نکالے جانے کے بعد اجیت پوار گروپ نے سنیل تٹکرے کو مہاراشٹر این سی پی کا صدر بنا دیا ہے۔

شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار کے ساتھ بغاوت کرنے والے این سی پی کے کارگزار صدر پرفل پٹیل کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے اب دعویٰ کیا ہے کہ وہ پارٹی کے کارگزار صدر ہیں اور انہوں نے نئے ایگزیکٹیو کمیٹی کے نام طے کئے ہیں۔

Maharashtra Political Crisis: این سی پی لیڈر اجیت پوار نے پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی کو ساتھ لے کربغاوت کردی تھی۔ انہوں نے شندے حکومت کو حمایت دیتے ہوئے مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا تھا۔

شرد پوار مہاراشٹر میں ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے بھی مستحکم نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مہارشٹر کے سیاسی حالات میں تقریباً تمام پارٹیوں نے اپنے لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔

شیوسینا لیڈر نے کہا کہ اجیت پوار اور ان کی ٹیم حکومت میں شامل ہوئے کیونکہ وہ ریاستی حکومت کے کام کاج سے متاثر تھے اور ان کی شمولیت سے حکومت مزید مضبوط ہوگی۔

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ کانگریس مہاراشٹر کو بی جے پی کے چنگل سے آزاد کرانے کی اپنی کوششیں تیز کرے گی۔بتا دیں کہ کانگریس مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کا حصہ ہے، جس میں شیوسینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) اور این سی پی بھی شامل ہے۔

این سی پی کی بغاوت کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اجیت پوار کئی ایم ایل ایز کے ساتھ این ڈی اے میں چلے گئے ہیں۔ اتوار (2 جولائی) کو انہوں نے ایکناتھ شندے کی قیادت والی مہاراشٹر حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا