کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش۔ فائل فوٹو
نئی دہلی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اجیت پوار اور پارٹی کے 8 دیگر ایم ایل اے کے اتوار کے روز ایکناتھ شندے کی قیادت والی مہاراشٹر حکومت میں شامل ہونے کے بعد کانگریس نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی “واشنگ مشین” پھر سے شروع یوگئی ہے کیونکہ ان میں سے کئی لیڈران بدعنوانی کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہے تھے اور اب انہیں “کلین چٹ” مل گئی ہے۔
بتا دیں کہ اتوار کے روز این سی پی سے علیحدگی اختیار کر نے کے بعد مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے والے اجیت پوار نے کہا کہ ان کی پارٹی نے ملک کی ترقی کے لیے ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجیت پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی بھی تعریف کی۔
دوسری جانب اس پیش رفت پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، “بی جے پی کی ‘واشنگ مشین’ واضح طور پر ایک بار پھر آن ہو گئی ہے۔ مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والے اتحاد میں شامل ہونے والے کئی نئے ممبران بدعنوانی کے کئی سنگین الزامات کا سامنا کر رہے تھے۔” ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس کے اہلکار ان کے پیچھے تھے۔ اب ان سبھی کو کلین چٹ مل گئی ہے۔”
Clearly the BJP’s Washing Machine has resumed its operations. A number of new entrants into the BJP-led alliance in Maharashtra today had been facing serious corruption charges with ED, CBI and Income Tax authorities after them. Now they have all got a clean chit.
The Congress…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) July 2, 2023
جے رام رمیش نے مزید کہا کہ کانگریس مہاراشٹر کو بی جے پی کے چنگل سے آزاد کرانے کی اپنی کوششیں تیز کرے گی۔بتا دیں کہ کانگریس مہا وکاس اگھاڑی اتحاد کا حصہ ہے، جس میں شیوسینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) اور این سی پی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آنے والے وقت میں بہتر طریقہ سے حکومت چلائیں، اجیت پوار کی بغاوت پر ادھو ٹھاکرے کا بیان
بھارت ایکسپریس۔