اپوزیشن اتحاد
Opposition alliance campaign shocked: مہاراشٹر کی بدلی ہوئی سیاسی صورتحال اپوزیشن اتحاد کی مہم کو متاثر کرتی نظر آرہی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ میڈیا رپورٹس میں شرد پوار کے حوالے سے یہ تاریخ 13-14 جولائی بتائی گئی ہے۔ ساتھ ہی اب یہ اطلاع ملی ہے کہ یہ جنرل میٹنگ اب 17-18 جولائی کو ہوگی۔ ویسے اس کا باضابطہ اعلان بھی نہیں ہوا ہے۔
تاریخ میں دوسری بار تبدیلی کے تعلق سے یہ کہا جارہا ہے کہ جس تاریخ کے بارے میں شرد پوار نے کہا اس دوران میں بہار میں اسمبلی کا مانسون اجلاس ہونا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہےکہ ایسے میں لگاتار دو تین دن سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا ریاست سے باہر رہنا ممکن نہیں ہے ۔ وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو بھی ذاتی وجہ سے اس دوران ریاست سے باہر جانے میں دشواری کا سامنا تھا۔
شرد پوار مہاراشٹر میں ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے بھی مستحکم نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مہارشٹر کے سیاسی حالات میں تقریباً تمام پارٹیوں نے اپنے لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 23 جون کو پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ایک عام اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت 15 پارٹیوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔ جس میں چھ ریاستوں کے وزیر اعلیٰ بشمول ممتا بنرجی، اروند کیجریوال، بھگونت مان، ایم کے اسٹالن اور اکھلیش یادو، ادھو ٹھاکرے، محبوبہ مفتی سمیت 5 ریاستوں کے سابق وزیر اعلیٰ شامل ہوئے تھے۔ اس میٹنگ میں راہل گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے بھی موجود تھے۔
میٹنگ میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ جس میں بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے کی حکمت عملی پر غور گیا تھا۔ میٹنگ کے بعد رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ تمام پارٹیاں آئندہ لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ لڑیں گی۔ ساتھ ہی اس میٹنگ میں یہ بھی طے پانا تھا کہ کس پارٹی کو کتنی سیٹیں ملیں گی اور کون کہاں سے الیکشن لڑے گا۔
-بھارت ایکسپریس