سینئر لیڈر بابا صدیق، جنہوں نے حال ہی میں کانگریس سے علیحدگی کا اعلان کیا، اجیت پوار کی پارٹی این سی پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ ہفتہ کو، انہوں نے ایک پروگرام میں سرکاری طور پر این سی پی میں شمولیت اختیار کی۔ اس پروگرام میں اجیت پوار اور پرفل پٹیل نے بھی شرکت کی۔ بابا صدیقی 40 سال سے زیادہ عرصے سے کانگریس میں تھے۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے کانگریس کو الوداع کہنے کی اطلاع دی تھی۔
اس دوران بابا صدیقی نے بتایا کہ انہوں نے این سی پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیسے کیا۔ صدیقی نے کہا، “پرفل پٹیل کے گھر پر ناشتے پربات چیت ہوئی، اسی دن فیصلہ ہوا کہ میں 10 تاریخ کو این سی پی میں شامل ہو جاؤں گا۔” میں نے اسی دن کانگریس کے اعلیٰ عہدیداروں کو اس کی اطلاع دی اور 48 سال بعد کانگریس چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ میں ایک کھلی کتاب ہوں۔ میں ایک خاندانی آدمی ہوں۔ میں کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔ یہاں تصور کی سیاست چل رہی ہے، اس لیے فیصلہ کرنا پڑا۔ میں نے کہا تھا کہ مجھے تنگ مت کرو ورنہ میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔ میں خیانت نہیں کروں گا۔ میں چاہتا ہوں کہ ہر ہاتھ میں اجیت پوار کی گھڑی ہو۔
بابا صدیقی نے این سی پی میں شمولیت کے بعد یہ بات کہی۔
سابق وزیر صدیقی نے مزید کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ ہندوستان وہی پورا کرے گا جو ہمارے آباؤ اجداد نے چاہا تھا۔” بابا صدیقی نے 8 فروری کو کانگریس سے علیحدگی کا عوامی اعلان کیا تھا۔ بابا صدیقی نے ‘ایکس’ پر لکھا تھا، “میں نے نوعمری میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی اور یہ ایک شاندار سفر تھا جو 48 سالوں تک جاری رہا۔ آج میں فوری طور پر کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ میں بہت کچھ کہنا چاہتا ہوں لیکن بہتر ہے کہ کچھ باتیں بغیر کہی چھوڑ دیں۔ میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو اس سفر میں میرے ساتھ رہے ہیں۔
مہاراشٹرا میں کانگریس کو پچھلے ایک مہینے میں یہ دوسرا بڑا دھچکا ہے۔ اس سے پہلے سابق مرکزی وزیر ملند دیورا نے پارٹی چھوڑ دی تھی۔ دیورا نے ایکناتھ شندے کی پارٹی شیو سینا میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس اب وہ پارٹی نہیں رہی جس میں وہ شامل ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔