Bharat Express

NCP MLAs Disqualification: اسپیکر نے بھی اجیت پوار گروپ کو ہی مانا اصلی این سی پی، شرد پوار گروپ کو جھٹکا دیتے ہوئے اراکین اسمبلی کی نا اہلی پر سنایا فیصلہ

مہاراشٹر میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اراکین اسمبلی کی نا اہلی سے متعلق فیصلہ آگیا ہے۔ شرد پوار اور اجیت پوار گروپ کے اراکین اسمبلی کے خلاف نا اہلی سے متعلق عرضی پر اسپیکر راہل نارویکر نے فیصلہ سنایا۔

اجیت پوار کی رکنیت رہے گی یا چلی جائے گی، سپریم کورٹ میں فیصلہ آج

Maharashtra MLAs Disqualification: مہاراشٹر میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے اراکین اسمبلی کی نا اہلی معاملے میں فیصلہ آگیا ہے۔ اسپیکرراہل نارویکر نے کہا کہ اجیت پوار گروپ کو 41 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ اجیت پوار کے پاس شرد پوار سے زیادہ اراکین اسمبلی کی حمایت ہے، اس لئے اجیت پوار کا گروپ ہی اصلی این سی پی ہے۔

پانچ عرضیاں داخل کی گئیں

سماعت میں اجیت پوارگروپ کی طرف سے انل پاٹل اورسمیر بھجبل موجود رہے۔ جبکہ شرد پوار گروپ سے صرف وکیل پہنچے۔ شرد پوار گروپ کی طرف سے تین عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔ وہیں، اجیت پوار گروپ کی طرف سے دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔ کل پانچ عرضیاں تھیں، جنہیں گروپ ایک اور گروپ 2 دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔

پارٹی میں کوئی پھوٹ نہیں، صرف دو گروپ: اسمبلی اسپیکر

راہل نارویکرنے کہا کہ این سی پی میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ صرف گروپ بنایا گیا ہے۔  بنیادی سطح پر، انہوں نے ان تین حقائق پراپنا فیصلہ دیا ہے پارٹی ڈھانچہ، آئین اورقانون سازی کی طاقت۔ انہوں نے کہا کہ 30 جون 2023 کو این سی پی میں دو گروپ بن گئے تھے۔ 29 جون تک شرد پوارکی قیادت پرکوئی سوال نہیں تھا۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے حوالے سے کوئی تنازعہ نہیں ہے۔

اسمبلی اسپیکرراہل نارویکرنے کہا، “میں نے شیوسینا کے بارے میں جوفیصلہ لیا تھا، اس کی بنیاد کویہاں لینا پڑے گا۔ دونوں گروپ پارٹی میں صدرکے عہدے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ دونوں گروپ یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ صدرکا انتخاب نہیں ہوا ہے۔ فیصلہ پارٹی کے آئین کے مطابق کیا گیا ہے۔ یہاں دومتوازی قیادتیں سامنے آئی ہیں۔ دونوں گروپوں کی جانب سے نا اہلی کی درخواستیں بھی دائرکی گئی ہیں۔ پارٹی آئین کے مطابق، این سی پی ورکنگ کمیٹی سپریم باڈی ہے، اس کے 16 مستقل اراکین ہیں۔ پارٹی کا آئین مستقل رکن کی اجازت نہیں دیتا۔ ہمیں اس کا فیصلہ پارٹی کے ڈھانچے، پارٹی کے آئین اورقانون سازی کی طاقت کودیکھ کرکرنا ہوگا۔ پارٹی کے آئین اورقیادت کے ڈھانچے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read