Bharat Express

Modi Government

میک ان انڈیا ’اور‘ووکل فارلوکل’  نے ہماری بھارتیتا کو بحال کیا ہے اور پورے ملک میں  شرکت پرمبنی  ایک تحریک  کو جنم دیا ہے۔ ہم  نے  اپنی ایم ایس ایم ایز  کو اجاگر  کیا ہے، نوجوان انٹر پرینیور  شپ کو تحریک دی ہے اوربھارت کی منفرد صلاحیتوں اور وسیع  وسائل  کو بروئے کارلایا گیا ہے۔

انتخابی بانڈ اسکیم کا دفاع کرتے ہوئے اے جی وینکٹرامانی نے کہا کہ یہ کسی موجودہ حق کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے اور اسے آئین کے حصہ سوئم کے تحت کسی بنیادی حق کے خلاف نہیں کہا جا سکتا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ ایسا قانون جو اتنا رجعت پسند نہ ہو اسے کسی اور وجہ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

مودی حکومت طلبہ کی تفصیلات کو ایک جگہ رکھنے کے لیے مشترکہ طلبہ کے شناختی کارڈ کی فراہمی لانے جا رہی ہے، جس سے انھیں کافی سہولیات ملیں گی۔

آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے بھی بکسرحادثے پرافسوس کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام حکومت باریکی سے حالات پر نظربنائے ہوئے ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے خواتین ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے جمہوریت کی افزودگی کا اعتراف کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ ناری شکتی وندن ادھینیم لوگوں کی آواز کو مزید مضبوط کرے گا۔انہوں نے ایکس پر اس حوالے سے ایک مضمون شیئر کیا۔جس کو لکھنے والی شمیکا روی ہیں جو پرائم منسٹر کے اکانامک ایڈوائزری کونسل کی ممبر ہیں۔

سوچھ بھارت مشن- دیہی اور شہری کے درمیان کوششوں کے ہم آہنگی کے علاوہ اس بار حکومت کا مکمل نقطہ نظر بالکل واضح ہے، کیونکہ ’سوچھ بھارت‘ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف دیگر محکموں کی جانب سے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں

رامائن اور مہابھارت میں سیتا ماتا، دروپدی اور کنتی جیسی مضبوط اور بااثر خواتین کی عکاسی کی گئی ہے، جنہوں نے ان مہاکاوی کہانیوں کی داستانوں اور واقعات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ خاندان کی ترتیب میں بھی خواتین کا رول بہت اہم رہا ہے۔

بنچ نے کہا، "گزشتہ ہفتے تک 80 سفارشات زیر التوا تھیں جب 10 ناموں کو کلیئر کیا گیا تھا، اب یہ تعداد 70 ہے، جن میں سے 26 سفارشات ججوں کے تبادلے کی ہیں، سات اعادہ کی ہیں، نو کالجیم کو واپس کیے بغیر زیر التوا ہیں اور ایک معاملہ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی تقرری کا ہے۔

Women Reservation Bill 2023: لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ جلد از جلد ذات پر مبنی مردم شماری کرائیے۔ پرانے ڈاٹا کو ریلیز کیجئے۔

مرکزی وزیرقانون ارجن میگھوال نے خواتین ریزرویشن بل کو لوک سبھا میں پیش کیا ہے۔ اس بل کو پیش کرنے کی تجویز منظور ہوگئی ہے۔ اب کل اس بل پرایوان میں بحث ہوگی۔