کانگریس کے صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
بہارکے بکسرضلع میں بدھ (11 اکتوبر) کودیررات ہوئے ٹرین حادثہ پرکانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے نے افسوس کا اظہارکیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزارت ریل اور مرکزی حکومت پر بھی حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ان کی جوابدہی طے ہونی چاہئے۔ وہیں، آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے بھی حادثے سے متعلق اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت حالات پر باریکی سے نظربنائے ہوئے ہیں۔
بکسرضلع میں رگھوناتھ پور اسٹیشن کے پاس دیر رات آنند وہار-کامکھیا نارتھ ایسٹ ایکسپریس ٹرین کے 6 کوچ پٹری سے اترگئے تھے، جس میں کم ازکم چارافراد کی موت ہوگئی اورکئی زخمی ہوگئے۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے اس حادثے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کے تئیں تعزیت پیش کرتے ہوئے زخمیوں کے جلد صحتیاب ہونے کی دعا کی۔ انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا، ’’نئی دہلی سے آسام جانے والی نارتھ ایسٹ ایکسپریس کے بہارکے بکسر میں پٹری سے اترجانے کی خبر بے حد دردناک ہے۔ اس خطرناک حادثے میں کئی لوگوں نے اپنی جان گنوائی ہے اور100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔‘‘
کانگریس صدر نے کہا- بالاسور کے بعد یہ دوسرا بڑا حادثہ
ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا، ’’ہم مہلوکین کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تشویش کا اظہارکرتے ہیں اورزخمیوں کو جلد صحتیاب ہونے کی دعا کرتے ہیں۔ کانگریس کے کارکنان سے گزارش ہے کہ متاثرین کو ہرممکن مدد پہنچائیں۔ کھڑگے نے کہا کہ جون 2023 کے بالاسور ٹرین حادثہ کے بعد یہ ٹرین کے پٹری سے اترنے کا دوسرا بڑا حادثہ ہے۔ وزارت ریل اورمرکزی حکومت کی جوابدہی طے ہونی چاہئے۔
واضح رہے کہ بکسرضلع میں رگھوناتھ پور اسٹیشن کے پاس 12506 دہلی-کامکھیا نارتھ ایسٹ ایکسپریس کے کئی ڈبے پٹری سے اترنے کے بعد انڈین ریلوے نے 10 ٹرینوں کو منسوخ کردیا اور 21 ٹرینوں کا راستہ بدل دیا۔ رات تقریباً 9 بج کر53 منٹ پریہ حادثہ ہوا، جس میں اے سی ٹیئر-3 کے کم ازکم دو ڈبے پلٹ گئے جبکہ چاردیگرڈبے بھی پٹری سے اترگئے۔ اس حادثے میں پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔