Bharat Express

Mewat Violence

سپریم کورٹ ہریانہ سمیت مختلف ریاستوں میں منعقدہ ریلیوں میں ایک مخصوص کمیونٹی کے افراد کے قتل اور ان کے سماجی اور اقتصادی بائیکاٹ کے لیے مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے سلسلے میں دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔یہ درخواست صحافی شاہین عبداللہ نے دائر کی تھی۔

جمعیۃ علماء ہند کا یہ وفد تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو پلول پولس اسٹیشن لے کرگیا، جہاں پایا گیا کہ ایف آئی آرنمبر 533 پیرگلی والی مسجد کے نام سے ایف آئی آرپولس نے موقع واردات کا عینی شاہد ہونے کے بعد درج کی تھی، لیکن جماعت پر ہوئے حملہ معاملے کو اس ایف آئی آرمیں شامل نہیں گیا تھا۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے  ایک ٹی وی انٹرویو میں نوح تشدد، یو سی سی، اپوزیشن اتحاد انڈیا، لوک سبھا انتخابات سمیت کئی مسائل پر بات کی ہے۔انہوں نے واضح انداز میں کہا کہ آج مسلمانوں کی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ مسلمانوں کا سیاسی استحصال کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس میں سیٹنگ ہے۔

ہریانہ کے نوح تشدد میں پولیس کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوملزمین کا پولیس نے انکاونٹرکیا ہے۔ دونوں ملزمین کے پیرمیں گولی لگی ہے۔ انہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

نوح کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) نریندر بجارنیا نے منگل کو کہا کہ تشدد کے ملزمین کی گرفتاری کے لیے تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “اب تک نوح ضلع میں 57 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 170 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

افسوس ہے کہ سیاستداں اور حکمراں طاقتیں مذہبی لبادےکو اوڑھ کرنفرت کی سیاست کررہی ہیں۔اور یہ سب اس لئے ہورہا ہے تاکہ اقتدار پر قابض رہ سکے، یہ رجحان یقینی طور پر انتہائی خطرناک ہے۔ پہلے انتخابات بے روزگاری اور مہنگائی جیسے مدعوں پر ہوتے تھے لیکن آج مذہب کے نام پر سیاست ہورہی ہے اور اقتدار پر قبضہ جمانے کیلئے مذہب کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے۔

Nuh Violence: مقامی پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے فرقہ وارانہ تشدد کے ملزمین کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ اس ضمن میں روہنگیا مسلمانوں کی طرف سے کی گئی تعمیر کو غیرقانونی قرار دے کر کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔

 نوح تشدد کے بعد جمعہ کے روز صبح انتظامیہ نے تاؤڑوعلاقے میں 200 سے زیادہ جھگیوں پر بلڈوزر چلا دیا۔ اس تعمیری کام کو غیرقانونی بتایا جا رہا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہاں بنگلہ دیشی روہنگیا غیرقانونی طریقے سے رہ رہے تھے اور تشدد میں شامل تھے۔ کئی نوجوانوں کا نام ایف آئی آر میں درج ہے۔

Juma Namaz in Nuh: نوح کی جامع مسجد کے امام مولانا مفتی زاہد حسین نے نوح تشدد میں ہوئی گرفتاریوں سے متعلق کہا کہ پولیس نے غلط لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو شوبھا یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی آگ گروگرام، سوہنا، فریدآباد اور پلول تک پہنچ گئی تھی۔ اب ہریانہ حکومت نے نوح کے ایس پی کا ٹرانسفر کردیا ہے۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پرویڈیوپوسٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔