Bharat Express

Mayawati

بہوجن سماج پارٹی کی چیف اور سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے بھی مختار انصار ی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور دعائے مغفرت کی ہے۔ مایاوتی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ مختار انصاری کی جیل میں موت کے حوالے سے ان کے اہل خانہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے مسلسل خدشات اور لگائے گئے سنگین الزامات اعلیٰ سطحی تحقیقات کا متقاضی ہیں۔

سماجوادی پارٹی سے الگ ہونے کے بعد اپنا دل کمیرا وادی نے بی ایس پی کے ساتھ آگے کی حکمت عملی پرکام کرنا شروع کردیا ہے۔ اب ہولی کے بعد اس کا اعلان ہوسکتا ہے۔

ایم ایل اے پلوی پٹیل نے اپوزیشن اتحاد کے تحت آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے ان کی پارٹی کو اتر پردیش میں ایک بھی سیٹ نہ دینے پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اس کے بعد اکھلیش یادو نے اتحاد توڑنے کا اعلان کیا تھا۔

بی ایس پی نے ایک اور رکن پارلیمنٹ کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ شراوستی سے رکن پارلیمنٹ رام شرومنی ورما کو بی ایس پی سے معطل کردیا ہے۔ واضح رہے کہ بی ایس پی ضلع صدر امبیڈکر نگر سنیل ساونت گوتم نے معطلی کی یہ کارروائی کی ہے۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے سماجوادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو کے خلاف بڑا داؤں چل دیا ہے۔ بی ایس پی کے اس داؤں کا لوک سبھا الیکشن پراثر پڑسکتا ہے۔

سابق وزیر اعلی مایاوتی نے مزید لکھا کہ ’’جہاں سہارا ہے وہاں اشارہ ہے، اس سے بچنے کے لیے بی ایس پی بڑے سرمایہ داروں اور امیر لوگوں کی منی پاور سے دور ہے۔

یوپی کی چار لوک سبھا سیٹوں پر بی ایس پی نے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ اپنی پہلی ہی فہرست میں مایاوتی نے جس طرح سے مسلم چہروں پرداؤں کھیلا ہے، اس سے بی جے پی کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں تو وہیں سماجوادی پارٹی اور کانگریس الائنس کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اترپردیش کی چار لوک سبھا سیٹوں پر بی ایس پی نے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ ان میں پیلی بھیت سے انیس احمد خان، مرادآباد سے عرفان سیفی، قنوج سے عقیل احمد پٹہ اور امروہہ سے ڈاکٹر مجاہد حسین شامل ہیں۔

مرادآباد سے بی ایس پی کا امیدوار بنائے جانے پر عرفان سیفی نے کہا کہ ہم یہاں بھائی چارے کا مسئلہ لے کر آئے ہیں، ہم سماج کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ ہم دلتوں اور مسلمانوں کے ہر طبقے کو ساتھ لے کر چلیں گے

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے اکیلے دم پرلوک سبھا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی مضبوطی کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے، جس سے مخالفین پریشان ہیں۔ سیاسی گلیاروں میں بحث جاری تھی کہ بی ایس پی جلد ہی کانگریس کے ساتھ الائنس کرسکتی ہے۔