Bharat Express

Mayawati

سابق وزیر اعلی مایاوتی نے مزید لکھا کہ ’’جہاں سہارا ہے وہاں اشارہ ہے، اس سے بچنے کے لیے بی ایس پی بڑے سرمایہ داروں اور امیر لوگوں کی منی پاور سے دور ہے۔

یوپی کی چار لوک سبھا سیٹوں پر بی ایس پی نے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ اپنی پہلی ہی فہرست میں مایاوتی نے جس طرح سے مسلم چہروں پرداؤں کھیلا ہے، اس سے بی جے پی کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں تو وہیں سماجوادی پارٹی اور کانگریس الائنس کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اترپردیش کی چار لوک سبھا سیٹوں پر بی ایس پی نے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ ان میں پیلی بھیت سے انیس احمد خان، مرادآباد سے عرفان سیفی، قنوج سے عقیل احمد پٹہ اور امروہہ سے ڈاکٹر مجاہد حسین شامل ہیں۔

مرادآباد سے بی ایس پی کا امیدوار بنائے جانے پر عرفان سیفی نے کہا کہ ہم یہاں بھائی چارے کا مسئلہ لے کر آئے ہیں، ہم سماج کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ ہم دلتوں اور مسلمانوں کے ہر طبقے کو ساتھ لے کر چلیں گے

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے اکیلے دم پرلوک سبھا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی مضبوطی کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے، جس سے مخالفین پریشان ہیں۔ سیاسی گلیاروں میں بحث جاری تھی کہ بی ایس پی جلد ہی کانگریس کے ساتھ الائنس کرسکتی ہے۔

آکاش آنند کو تقریباً ایک ماہ قبل وائی پلس سیکورٹی ملی تھی۔ تاہم سیکورٹی ملنے کے بعد آج وہ پہلی بار کسی عوامی پروگرام میں فرید آباد گئے، تب ہی یہ بات سامنے آئی، آج فرید آباد میں سنکلپ یاترا کا پروگرام تھا

جیسے ہی آر ایل ڈی سپریمو جینت چودھری نے بی جے پی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا، ان کا ووٹ بینک بھی متاثر ہوا۔ ایسے میں بڑے مسلم لیڈروں کا آر ایل ڈی کی طرف آنا جینت کے تناؤ کو کچھ کم کر سکتا ہے۔

مرکز میں حکومت بنانے کے لیے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں جیتنا بہت ضروری ہے۔ اتر پردیش میں 80 سیٹیں ہیں،

یوپی اسمبلی الیکشن 2022 میں شاہ عالم عرف گڈو جمالی نے بی ایس پی سے نہیں بلکہ اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ٹکٹ پرالیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے 21 نومبر 2021 کو بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

پانڈے نے سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے اپنے استعفیٰ خط میں مزید لکھا کہ جب میں نے بی ایس پی میں شمولیت اختیار کی تو مجھے آپ اور دیگر سینئر عہدیداروں کا تعاون حاصل ہوا۔