Bharat Express

Mayawati

مرکز میں حکومت بنانے کے لیے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں جیتنا بہت ضروری ہے۔ اتر پردیش میں 80 سیٹیں ہیں،

یوپی اسمبلی الیکشن 2022 میں شاہ عالم عرف گڈو جمالی نے بی ایس پی سے نہیں بلکہ اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ٹکٹ پرالیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے 21 نومبر 2021 کو بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

پانڈے نے سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے اپنے استعفیٰ خط میں مزید لکھا کہ جب میں نے بی ایس پی میں شمولیت اختیار کی تو مجھے آپ اور دیگر سینئر عہدیداروں کا تعاون حاصل ہوا۔

مایاوتی یہیں نہیں رکیں، انہوں نے مزید پوچھا کہ کیا انہوں نے پارٹی تحریک میں وقتاً فوقتاً دی گئی ہدایات پر عمل کیا؟

مایاوتی نے کہا، 'امیدواروں کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیا جانا چاہیے جیسا کہ یوپی کے تناظر میں بہت احتیاط کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے لیے مراد آباد پہنچنے والے جے رام رمیش نے کہا کہ آج ہمارے ملک میں سب سے بڑا مسئلہ کسانوں پر مظالم کا ہے۔ مودی حکومت کسانوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ ہماری جماعت اس پر سنجیدہ ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 سے متعلق ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں سیاسی بساط بچھ چکی ہے۔ یوپی میں ایک طرف سماجوادی پارٹی کا الائنس ہے تو دوسری طرف بی ایس پی سربراہ مایاوتی اکیلے دم پرالیکشن لڑنے کی بات کہہ رہی ہے۔ 

یوپی میں بی ایس پی کے اراکین پارلیمنٹ پر سماجوادی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس کی نظر ہے۔ ابھی تک سماجوادی پارٹی نے 31 سیٹوں پر امیدوار طے کردیا ہے، جس میں غازی پور سے افضال انصاری کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا ان کا فیصلہ تبدیل نہیں ہونے والا ہے۔ انہوں نے اپنے کارکنوں کو خبردارکیا کہ وہ افواہوں سے ہوشیار رہیں۔ ان کی پارٹی اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑے گی

مایاوتی نے کہا تھا کہ انڈیا الائنس میں الیکشن لڑنے سے بی ایس پی کو نقصان ہوتا ہے۔ ملک کی بیشتر پارٹیاں بی ایس پی کے ساتھ مل کرالیکشن لڑنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہماری پارٹی لوک سبھا الیکشن اکیلے لڑے گی۔