Bharat Express

Mayawati

بی ایس پی سپریمو مایاوتی یوپی کی طاقتور لیڈر ہیں۔ حالانکہ اسمبلی میں پارٹی کی کارکردگی بہت خراب رہی ہے لیکن ووٹ بینک کے نقطہ نظر سے بی ایس پی سپریمو ایک بڑی  لیڈر ہیں۔

اکھلیش یادو سے اویناش پانڈے کے بیان سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے چونکا دینے والا بیان دیا۔ ایس پی سربراہ نے کہا، 'وہ انڈیا الائنس کی میٹنگ میں نہیں تھے، اگر انڈیا الائنس کی میٹنگ میں ایسی کوئی بات ہوتی تو ہمیں پتہ ہوتی۔

مایاوتی نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ وہ انڈیا اتحاد اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس یعنی این ڈی اے کسی کا حصہ نہیں بنیں گی اور یوپی میں اکیلے الیکشن لڑیں گی۔ تاہم اب خبر ہے کہ اپنی سالگرہ کے موقع پر وہ اتحاد کے حوالے سے اہم اعلان کر سکتی ہیں۔

بلیا پہنچے اکھلیش یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا - "ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس یا دیگر ایجنسیاں، اپوزیشن کے لوگوں کو ہراساں کرنے یا انہیں بدنام کرنے کی یہ کوششیں ہمیشہ ہوتی رہی ہیں۔

اتحاد کے لیے جیت کا فارمولا واضح ہے۔ 2022 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 41.3 فیصد ووٹ ملے تھے۔ انڈیا بلاک بنانے والی پارٹیوں کو تقریباً 40 فیصد ووٹ ملے اور بی ایس پی کو تقریباً 13 فیصد ووٹ ملے۔

مایاوتی نے لوک سبھا کی سیکورٹی میں کوتاہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سب کو مل کر پارلیمنٹ کی سیکورٹی پر خصوصی توجہ دینی چاہئے اور الزامات اور جوابی الزامات کے بجائے سب کو اس معاملے کو اٹھانا چاہئے۔

یوپی میں لوک سبھا کی 80 سیٹیں ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ اگر کوئی دہلی کی کرسی جیتنا چاہتا ہے تو یوپی جیتنا بہت ضروری ہے۔ اس لیے ہر سیاسی پارٹی کی نظریں صرف یوپی پر جمی ہوئی ہیں۔ اس لئے تمام اپوزیشن پارٹیاں 2024 میں مودی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے انڈیا الائنس کے تحت متحد ہو گئی ہیں، لیکن مایاوتی نے اکیلے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات-2024 کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے اور یوپی کی کئی سیٹوں پر بڑے چہروں کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ خبریں آ رہی ہیں کہ اس سلسلے میں بی ایس پی نے بھی پارٹی کے کچھ خاص چہروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔

امروہہ سے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے دہلی میں میڈیا کے سامنے بیان میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا نام لے کر ان کی تعریف کی اور بی جے پی پر نشانہ سادھا۔

بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو پارٹی سے باہر کردیا گیا ہے ۔ بی ایس پی کی جانب سے اس کیلئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ۔ بی ایس پی کی طرف سے کنور دانش علی پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ۔