Bharat Express

Lok Sabha Election-2024: لوک سبھا الیکشن میں نیا تجربہ کرنے جا رہے ہیں مایاوتی، بڑے لیڈروں کے متعلق کی یہ پلاننگ

ذرائع کے مطابق بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات-2024 کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے اور یوپی کی کئی سیٹوں پر بڑے چہروں کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ خبریں آ رہی ہیں کہ اس سلسلے میں بی ایس پی نے بھی پارٹی کے کچھ خاص چہروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی (فوٹو اے این آئی)

UP Politics: یوپی میں تمام سیاسی پارٹیاں لوک سبھا انتخابات 2024 کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس دوران بی ایس پی (بہوجن سماج پارٹی) سے ایک بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی اس بار جیت حاصل کرنے کے لیے ایک نیا تجربہ کرنے جا رہی ہیں اور مانا جا رہا ہے کہ جس طرح بی جے پی نے ممبران اسمبلی اور مرکزی وزیروں کو میدان میں اتار کر اسمبلی انتخابات میں بڑی جیت حاصل کی ہے، اسی طرح بی ایس پی بھی بڑے چہروں کو میدان میں اتارے گی۔

ذرائع کے مطابق بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات-2024 کے لیے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے اور یوپی کی کئی سیٹوں پر بڑے چہروں کے لیے حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ خبریں آ رہی ہیں کہ اس سلسلے میں بی ایس پی نے بھی پارٹی کے کچھ خاص چہروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔ سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ اس نئے تجربے کے ذریعے مایاوتی پارٹی اور اس کے لوگوں کو ایک نیا پیغام دینا چاہتی ہیں تاکہ بڑے چہروں کو میدان میں اتار کر کارکنوں میں جوش و خروش پیدا کرنے کا کام کیا جا سکے۔ ساتھ ہی یہ بحث بھی تیز ہو گئی ہے کہ بی ایس پی بھی بی جے پی کے راستے پر چلنے والی ہے۔ جس طرح بی جے پی نے اسمبلی انتخابات کے دوران بڑے چہروں کا استعمال کیا، اب بی ایس پی بھی وہی کرنے جا رہی ہے۔ ابھی دیکھنا یہ ہے کہ کیا بی ایس پی اس نئے تجربے کے ذریعے لوک سبھا انتخابات میں اپنا کھویا ہوا میدان دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے یا نہیں؟ کیونکہ گزشتہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کا گراف لگاتار گرتا رہا ہے۔ پہلے بی ایس پی یوپی میں ایک مضبوط پارٹی تھی، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بی ایس پی نے یہاں اپنا میدان کھو دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مایاوتی ریاست میں اپنی کمزور ہوتی گرفت کو مضبوط کرنے میں لگاتار مصروف ہیں۔ بہن جی کے اس نئے تجربے کے بارے میں سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ بڑے چہروں کو الیکشن لڑا کر مایاوتی چھوٹے کارکنوں کو جوش دلانا چاہتی ہیں اور جیت کا راستہ آسان کرنا چاہتی ہیں۔

ان چہروں پر غور و خوض

ذرائع کے مطابق بی ایس پی سب سے پہلے بجنور سیٹ کے بارے میں سوچ بچار کر رہی ہے۔ مایاوتی اس سیٹ پر اپنے بھتیجے آکاش آنند کو کھڑا کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ دراصل 1989 میں مایاوتی اس سیٹ پر الیکشن لڑ کر لوک سبھا پہنچی تھیں، اس لیے اب مایاوتی کو پارٹی کا مستقبل اپنے بھتیجے میں نظر آرہا ہے۔ تو وہیں بہن جی قومی جنرل سکریٹری ستیش چندر مشرا کو کانپور یا اکبر پور سیٹ سے الیکشن لڑا سکتی ہیں۔ پارٹی کے قومی صدر وشوناتھ پال کو اودھ اور پوروانچل کے درمیان کسی بھی سیٹ پر الیکشن لڑنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔