UP Lok sabha Election 2024: ان دنوں اتر پردیش کی سیاست میں بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی اپنے اگلے قدم کے حوالے سے سرخیوں میں بنی ہوئیں ہیں کہ کیا وہ انڈیااتحاد میں شامل ہونگی یا ا تنہا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کریں گے۔ کانگریس اور سماج وادی پارٹی نے اب یہ فیصلہ صرف مایاوتی پر چھوڑ دیا ہے۔ ایسے میں سبھی کی نظریں 15 جنوری کو ہونے والی بی ایس پی سپریمو کی سالگرہ پر ٹکی ہوئی ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ مانا جا رہا ہے کہ اس دن وہ کوئی بڑا اعلان کر کے اپنی مستقبل کی حکمت عملی کا انکشاف کر سکتی ہیں۔
کانگریس اور ایس پی دونوں چاہتے ہیں کہ مایاوتی بی جے پی کو شکست دینے کے لیے انڈیااتحاد کے ساتھ آئیں اور سبھی بی جے پی مخالف امیدوار ایک ساتھ میدان میں اتریں۔ کانگریس تو پہلے ہی بی ایس پی کے بارے میں اپنا موقف پہلے ہی واضح کر چکی ہے ۔وہیں ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کی جانب سے راستے کھول دئے گئے ہیں ۔ اب حتمی فیصلہ صرف مایاوتی کے ہاتھ میں ہے۔
اکھلیش یادو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مایاوتی یوپی کی بڑی لیڈر ہیں
اکھلیش یادو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مایاوتی یوپی کی بڑی لیڈر ہیں۔ میں ان کی عزت کرتا ہوں اور ہم سب کو ان کا احترام کرنا چاہیے۔ اس دوران سیٹ شیئرنگ کے حوالے سے دہلی میں جمعہ کو ہونے والی میٹنگ بھی ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس کی ایک وجہ بی ایس پی سپریمو مایاوتی کو بھی مانا جا رہا ہے۔ دونوں پارٹیاں بھی مایاوتی کے موقف کا انتظار کر رہی ہیں۔ کانگریس چاہتی ہے کہ ایسا فارمولہ بنایا جائے کہ اگر مایاوتی بھی اتحاد میں شامل ہو جائیں تو کوئی مسئلہ نہ ہو۔
مایاوتی کے اگلے موقف کا انتظار
بی ایس پی کے آنے سے یوپی میں سیٹ شیئرنگ فارمولہ بھی بدل سکتا ہے۔ کانگریس اور ایس پی کے کئی لیڈر مایاوتی کو ساتھ لانا چاہتے ہیں۔ جب کہ بی ایس پی کے لیڈر بھی چاہتے ہیں کہ اگر پارٹی کا وجود برقرار رکھنا ہے تو انڈیا اتحاد کا حصہ بن جائے۔ اگر رپورٹ پر یقین کیا جائے تو اکھلیش یادو نے یوپی میں سیٹوں کی تقسیم کا فارمولہ تقریباً تیار کر لیا ہے۔ اس میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے لیے سیٹیں چھوڑ ی گیں ہیں۔ اس فارمولے کے مطابق اگر بی ایس پی اتحاد میں آتی ہے تو ایس پی کو 35، بی ایس پی کو 30، کانگریس کو 10 اور آر ایل ڈی کو 5 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
اب سب کی نظریں مایاوتی کے اگلے قدم پر ہیں۔ بی ایس پی سپریمو کی سالگرہ پیر کو ہے۔ اس دن وہ دہلی آ رہی ہیں اور یہاں کانگریس لیڈروں سے بھی ملاقات کرسکتی ہیں۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہتا ہے تو مایاوتی اپنی اگلی سیاسی حکمت عملی کا اعلان کر سکتی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔