Akhilesh Yadav: اترپردیش میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان ایک بار پھر لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ اس سے پہلے یوپی کانگریس کے نئے انچارج اویناش پانڈے کا بیان آیا تھا۔ لیکن اب ا ن کے بیان پر اکھلیش یادو نے جوابی حملہ کیا ہے۔ یہ سیاسی بیان بازی بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے ہندوستان اتحاد میں شامل ہونے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
قابل ذکرکبات یہ ہے کہ حال ہی میں لکھنؤ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اویناش پانڈے نے مایاوتی کو لے کر بیان دیا تھا۔ پھر ان سے پوچھا گیا کہ کیا بی ایس پی کو ہندوستان اتحاد میں لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں؟ اس پر اویناش پانڈے نے کہا تھا، ‘ہاں، بی ایس پی کو ہندوستان اتحاد میں لانے کے لیے بات چیت چل رہی ہے۔ ہماری رابطہ کمیٹی ان سے بات کر رہی ہے۔ حالانکہ ان کی کیا بات ہوئی ہے یہ مجھے نہیں معلوم ہے ۔
بی جے پی سے ملے ہونے کا الزام
لیکن جب پیر کو اکھلیش یادو سے اویناش پانڈے کے بیان سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انہوں نے چونکا دینے والا بیان دیا۔ ایس پی سربراہ نے کہا، ‘وہ انڈیا الائنس کی میٹنگ میں نہیں تھے، اگر انڈیا الائنس کی میٹنگ میں ایسی کوئی بات ہوتی تو ہمیں پتہ ہوتی۔ اس لیے بی جے پی کی سازش میں آپ لوگ نہ پھنسیں۔ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ بی جے پی خود نہیں کہتی، کسی اور سے کہلواتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس بی ایس پی کو ہندوستان اتحاد میں لانے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ جہاں پارٹی کے کئی لیڈروں نے انہیں اتحاد میں شامل ہونے کا مشورہ دیا، وہیں کئی لیڈروں نے کہا کہ مایاوتی سے بات چیت چل رہی ہے۔ لیکن دوسری طرف آر ایل ڈی اور ایس پی نے اتحاد میں آنے کے امکان سے انکار کیا ہے۔
قابل ذکر با ت یہ ہے کہ مایاوتی نے انڈیا اتحاد میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کو بھی مسترد کر چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا تھا کہ بی ایس پی اس لوک سبھا انتخابات میں کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔
بھارت ایکسپریس