Bharat Express

Mayawati

مایاوتی نے بی جے پی کی زبردست جیت پر شک ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ملک کی چار ریاستوں میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج یک طرفہ ہونے پر تمام لوگوں کا شکوک و شبہات، حیرانی اور تشویش میں مبتلا ہونا فطری ہے، کیونکہ انتخابات کے پورے ماحول کو دیکھتے ہوئے ،ایسا عجیب و غریب نتیجہ عوام کے لیے حیران کن ہے

عمران مسعود نے 1987 میں سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 2001 میں، انہوں نے بلدیہ سہارنپور میں چیئرمین کے عہدے کے لیے پہلا الیکشن لڑا، لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

لوک سبھا انتخابات سے عین قبل مغربی یوپی کا مسئلہ اٹھانا کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ یہ مسئلہ راشٹریہ لوک دل، سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ بی ایس پی کی پریشانیوں کو بڑھا سکتا ہے۔

مایاوتی کی پارٹی کسی کیمپ میں نہیں جائے گی۔ بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کے لیے لکھنؤ میں پارٹی دفتر میں ایک جائزہ میٹنگ بلائی تھی۔ میٹنگ کے بعد جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ بی ایس پی دونوں اتحادوں سے خود کو دور کرے گی اور اکیلے لوک سبھا الیکشن لڑے گی۔

بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے جمعہ کے روز لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بی جے پی رکن رمیش بدھوڑی کے خلاف ان کے قابل اعتراض تبصروں کے لئے خط لکھا اور اس معاملے کو پریولیج کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست کی۔

سابق سی ایم اکھلیش یادو نے لکھا - یہ آدھا ادھورا بل 'خواتین ریزرویشن' جیسے سنگین مسئلے کا مذاق ہے، خواتین آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گی۔

حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں کچھ نئے قوانین یا دیگر مضامین پیش کرے جو ضروری نہیں کہ فہرست ایجنڈے کا حصہ ہوں۔

مایاوتی اب یہ نہیں چاہتیں کہ کوئی بھی پارٹی کے فیصلوں پر کسی بھی طرح سے سوال اٹھائے، یہی وجہ ہے کہ وہ ریاستی عہدیداروں کے ساتھ مسلسل جائزہ میٹنگیں کر رہی ہیں۔

مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ میڈیا پر بھی حملہ کیا ہے اور کہا کہ بے وجہ کی بیان بازی سے میڈیا کو بچنا چاہئے۔ پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ دونوں ہی اتحاد سے بی ایس پی برابر کی دوری بنائے رکھے گی اور اکیلے ہی الیکشن لڑے گی۔

راجستھان کے بھرت پور ضلع کی یہ سیٹ بھی کمال کی ہے۔اس سیٹ پر 2018 میں مایاوتی اور اکھلیش یادو کے درمیان مقابلہ ہوا تھا، جس میں مایاوتی نے جیت حاصل کی تھی۔ جبکہ اکھلیش کی سماج وادی پارٹی کو 25 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ بی ایس پی کے واجب علی نے ایس پی کے نیم سنگھ کو ہرایا۔