Bharat Express

BSP Supremo Mayawati starts election discussion: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے شروع کی انتخابی سرگرمی، امیدواروں کے انتخاب پر زور، جانیں کس طرح کر رہی ہیں تیاری

مایاوتی اب یہ نہیں چاہتیں کہ کوئی بھی پارٹی کے فیصلوں پر کسی بھی طرح سے سوال اٹھائے، یہی وجہ ہے کہ وہ ریاستی عہدیداروں کے ساتھ مسلسل جائزہ میٹنگیں کر رہی ہیں۔

ملک میں قبل از وقت لوک سبھا انتخابات کے امکان کے پیش نظر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے انتخابی سوچ بچار شروع کر دی ہے۔ مایاوتی بی ایس پی کی قومی صدر ہیں اور وہ اپنی پارٹی کے امیدواروں کے انتخاب کے سلسلے میں بی ایس پی کے تجربہ کار لیڈران سے مشاورت کر رہی ہیں۔

امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع

ذرائع کے مطابق یوپی اور اتراکھنڈ میں بی ایس پی امیدواروں کے انتخاب میں خصوصی چوکسی برتی جائے گی اور ذات پات کے مساوات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ واضح رہے کہ حال ہی میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے امیدواروں کے انتخاب کے تعلق سے ایک ٹویٹ کیا ہے اور قبل از وقت لوک سبھا انتخابات کا امکان ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ یوپی کے بعد اتراکھنڈ میں بھی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ تاہم امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

ایک نام کا انتخاب کریں گی مایاوتی

گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں مایاوتی کی قیادت میں بی ایس پی نے ایس پی سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اور اب آنے والے لوک سبھا انتخابات کے متعلق کہا گیا ہے کہ بی ایس پی ایک لوک سبھا حلقہ سے تین ناموں کا انتخاب کرے گی، جن میں سے مایاوتی ایک نام کا انتخاب کریں گی۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی ایس پی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مجرمانہ شبیہ والے لوگوں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔ اس کے علاوہ بی ایس پی لوک سبھا حلقہ میں مساوات کے مطابق ٹکٹ دے گی۔

مایاوتی کو دونوں اتحادوں سے مقابلہ

مایاوتی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات اکیلے لڑے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ نہ تو بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کا حصہ بنیں گی اور نہ ہی کانگریس کے انیڈیا اتحاد کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ مایاوتی کو دونوں اتحادوں سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے مایاوتی نے بوتھ کمیٹی اور کیڈر کیمپ کی تشکیل پر زور دیا ہے۔ تاہم ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج جیتنے والے امیدوار کا ہے جس کا کام تمام کوآرڈینیٹرز کو سونپا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کے لیے برا شگون ہیں کیشو پرساد موریہ، وہ جہاں بھی جاتے ہیں ان کی پارٹی کو شکست ہوتی ہے’، شیو پال یادو نے ڈپٹی سی ایم پر کیا حملہ

قومی رابطہ کار آکاش آنند کو بڑی ذمہ داری

مایاوتی اب یہ نہیں چاہتیں کہ کوئی بھی پارٹی کے فیصلوں پر کسی بھی طرح سے سوال اٹھائے، یہی وجہ ہے کہ وہ ریاستی عہدیداروں کے ساتھ مسلسل جائزہ میٹنگیں کر رہی ہیں۔ اپنے روایتی ووٹ بینک کی اپیل کے ساتھ ساتھ وہ مسلم ووٹروں کو بھی یقین دلا رہی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ چار ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات پر بھی بی ایس پی  کی نظر ہے اور اس نے قومی رابطہ کار آکاش آنند کو ایک بڑی ذمہ داری سونپی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read