Bharat Express

Women Reservation Bill: خواتین ریزرویشن بل پر اکھلیش یادو نے بی جے پی کو گھیرا، اٹھائے کئی سوال، کہا- جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت تھی؟

سابق سی ایم اکھلیش یادو نے لکھا – یہ آدھا ادھورا بل ‘خواتین ریزرویشن’ جیسے سنگین مسئلے کا مذاق ہے، خواتین آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گی۔

سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)

Women Reservation Bill: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے خواتین ریزرویشن بل پر بھارتیہ جنتا پارٹی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ایس پی لیڈر نے کہا ہے کہ بی جے پی نے اس معاملے پر بڑا جھوٹ بولا ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے لکھا – نئی پارلیمنٹ کے پہلے ہی دن، بی جے پی حکومت نے ‘زبردست جھوٹ’ کے ساتھ اپنی اننگز شروع کی ہے۔

‘مردم شماری اور حد بندی کے بغیر کیسے…’

ایس پی لیڈر نے لکھا – جب مردم شماری اور حد بندی کے بغیر خواتین ریزرویشن بل کو لاگو نہیں کیا جاسکتا، جس میں کئی سال لگ جائیں گے، تو اس ایمرجنسی میں بی جے پی حکومت کو خواتین سے جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت تھی۔ بی جے پی حکومت نہ تو مردم شماری کے حق میں ہے اور نہ ہی ذات پات کی گنتی کے، اس کے بغیر خواتین کا ریزرویشن ممکن نہیں ہے۔

سابق سی ایم اکھلیش یادو  نے لکھا – یہ آدھا ادھورا بل ‘خواتین ریزرویشن’ جیسے سنگین مسئلے کا مذاق ہے، خواتین آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دے کر اس کا جواب دیں گی۔

مایاوتی نے کیا کہا؟

دوسری طرف بہوجن سماج پارٹی نے بھی اس بل پر مرکز سے اپنے مطالبات پیش کیے ہیں۔ منگل کو ایک پریس کانفرنس میں بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا بل لایا جا رہا ہے، جس کے حق میں بی ایس پی ہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ اس بار خواتین ریزرویشن بل ضرور پاس ہو جائے گا، جو کافی عرصے سے زیر التوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Karnataka High Court: سوشل میڈیا شراب کی طرح عادی بناتا ہے’حکومت کو سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے پر بھی غور کرنا چاہیے ’ہائی کورٹ نے کہیں اہم  باتیں

انہوں نے کہا کہ ملک کی خواتین کو لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن دینے کے بجائے اگر ان کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے 50 فیصد ریزرویشن دیا جاتا ہے تو ہماری پارٹی اس کا تہہ دل سے خیر مقدم کرے گی، جس کے بارے میں حکومت ضرور نوٹس لیں۔سوچنا چاہیے اور ضرور سوچنا چاہیے۔

-بھارت ایکسپریس