Bharat Express

Women Reservation Bill

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ مودی جی کے تیسرے دور میں ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔

پی ایم مودی وڈودرا پہنچے اور یہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ یہاں ناری شکتی وندن سے متعلق ایک پروگرام میں انہوں نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے خواتین ریزرویشن بل کو تین دہائیوں سے روک رکھا ہے

رامائن اور مہابھارت میں سیتا ماتا، دروپدی اور کنتی جیسی مضبوط اور بااثر خواتین کی عکاسی کی گئی ہے، جنہوں نے ان مہاکاوی کہانیوں کی داستانوں اور واقعات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ خاندان کی ترتیب میں بھی خواتین کا رول بہت اہم رہا ہے۔

مودی آرکائیو کی ٹویٹ میں لکھا گیا، ''وزیراعظم نریندر مودی ہمیشہ پالیسی سازی میں خواتین کی زیادہ نمائندگی کے حق میں رہے ہیں۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کے طور پر، 2000 میں، مودی نے واضح طور پر پارلیمنٹ اور ریاستی قانون سازوں کے لیے خواتین کے ریزرویشن کے مطالبے کی حمایت کی۔

اویسی نے کہا، "بی جے پی لیڈر کہتے ہیں کہ اے آئی ایم آئی ایم کے دو لیڈروں نے پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل کے خلاف ووٹ دیا، لیکن ہم دونوں نے پوری پارلیمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔ پارلیمنٹ میں بل کے حق میں 450 ووٹ پڑے، دو ووٹ اس کے خلاف پڑے۔"

ارجن رام میگھوال نے کہا کہ اگر آپ دیکھتے ہیں کہ راہل گاندھی وایناڈ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ اگر ہم وہ سیٹ کسی خاتون کے لیے ریزرو کرتے ہیں، تو کیا وہ ہم پر تنقید نہیں کریں گے؟ اس لیے حد بندی کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ کون سی سیٹ (خواتین کے لیے؟) ) محفوظ کیا جائے گا۔"

بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درج فہرست ذات اوردرج فہرست قبائل کے لئے مختص سیٹوں میں سے تقریباً ایک تہائی سیٹیں خواتین کے لئے الگ رکھی جائیں گی۔

مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پہلے وہ (مرکزی حکومت) خواتین کے ریزرویشن کی بات نہیں کر رہی تھی۔ انہوں نے انڈیا  یا بھارت کے نام پر تنازعہ پر بحث کے لیے خصوصی اجلاس کا اعلان کیا تھا

Rahul Gandhi On Nari Shakti Vandan Act: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس کے ذریعہ خواتین ریزرویشن بل (ناری شکتی وندن ایکٹ) سے متعلق مرکزی حکومت کو گھیرا۔

اس بل کی منظوری اوراس کے نفاذ کے بعد خواتین کے لئے 33 فیصد سیٹیں مختص ہوجائیں گی۔ اس سے قبل، اس بل پرپورے دن بحث ہونے کے بعد برسراقتدار بی جے پی اوراس کی اتحادی جماعتوں کے علاوہ اپوزیشن کانگریس اوراس کی اتحادی سماجوادی پارٹی، ترنمول کانگریس سبھوں نے حمایت کی۔