مدھیہ پردیش حکومت نے اب خواتین کو سرکاری ملازمتوں میں 35 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے۔ راجدھانی بھوپال میں منگل کو وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے ریزرویشن کو بڑھا کر 35 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ جانکاری دیتے ہوئے مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں سرکاری نوکری میں جو بھی بھرتی ہوگی اس میں خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن ہوگا۔ پہلے ریاست میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے 30 فیصد ریزرویشن تھا جسے بعد میں بڑھا کر 33 فیصد کردیا گیا اور اب اسے بڑھا کر 35 فیصد کردیا گیا ہے۔ اسے خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک بہت اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
मेडिकल कॉलेज में असिस्टेंट प्रोफेसर्स की भर्ती की आयु सीमा को 40 वर्ष से बढ़ाकर 50 वर्ष किया गया है। pic.twitter.com/RlUwFKnO5q
— Rajendra Shukla (@rshuklabjp) November 5, 2024
میڈیکل کالجز میں بھرتی ہونے والے اسسٹنٹ پروفیسرز کی عمر کی حد بڑھا دی گئی
ڈپٹی سی ایم راجندر شکلا نے کہا کہ ریاست میں نئے میڈیکل کالج کھل رہے ہیں، ان میں بھرتی کے لیے اسسٹنٹ پروفیسر کی عمر کی حد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مدھیہ پردیش کے میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کی بھرتی کے لیے عمر کی حد فی الحال 40 سال ہے۔ اسے بڑھا کر 50 سال کر دیا گیا ہے، اس سے تقرری آسان ہو جائے گی۔جبکہ ایم پی پیرامیڈیکل کونسل رولز اب بھی لاگو ہوں گے۔ مرکزی اصول نہیں آئے ہیں۔ لہذا، ایم پی پیرا میڈیکل کونسل کے قوانین کو لاگو کیا گیا ہے، تاکہ 2023-24 اور 2024-25 کے لیے داخلے اور امتحانات منعقد کیے جا سکیں۔مدھیہ پردیش کابینہ کی میٹنگ میں لیے گئے اہم فیصلوں میں، کسانوں کی سہولت کے لیے، کابینہ نے آج ریاست میں 254 نئے نقد کھاد کے مراکز کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے ڈیفالٹر کسانوں کو بھی ریلیف ملے گا۔
بھارت ایکسپریس۔