وزیر اعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ (27 ستمبر) کو قبائلی اکثریت والے چھوٹا ادے پور ضلع کے بوڈیلی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ریزرویشن کی سیاست کی لیکن جب تک میں وزیراعلیٰ نہیں بنا تب تک گجرات کے قبائلی علاقوں میں سائنس اسکول نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرے نام پر کوئی گھر نہیں ہے لیکن میں نے ملک کی بہت سی بیٹیوں کے نام پر گھر دینے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نئی قومی تعلیمی پالیسی لے کر آئی ہے جو تین دہائیوں سے لٹکی ہوئی تھی۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ غریبوں کو مکان، پانی، سڑک، بجلی اور تعلیم فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے۔ آج ملک بھر میں غریبوں کے لیے چار کروڑ سے زیادہ پکے گھر بنائے گئے ہیں۔ قبائلیوں کے لیے ان کی خواہش کے مطابق مکانات بنائے گئے ہیں۔
اس کے بعد وزیر اعظم مودی وڈودرا پہنچے اور یہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ یہاں ناری شکتی وندن سے متعلق ایک پروگرام میں انہوں نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے خواتین ریزرویشن بل کو تین دہائیوں سے روک رکھا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ریزرویشن بل پاس ہونے کے بعد اپوزیشن خواتین کو ذات پات اور مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کانگریس، ایس پی، جے ڈی یو، آر جے ڈی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی ریزرویشن شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی خواتین ریزرویشن ایکٹ کو جلد نافذ کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
وائبرنٹ گجرات سمٹ
اس سے پہلے ‘وائبرنٹ گجرات سمٹ’ کے 20 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد پروگرام میں پی ایم مودی نے کہا کہ انہوں نے 20 سال پہلے ‘وائبرنٹ گجرات’ کے چھوٹے چھوٹے بیج بوئے تھے اور آج وہ بڑھ کر ایک بڑا درخت بن گیا ہے۔ . وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وائبرنٹ گجرات ایسے وقت میں کامیاب ہوا جب اس وقت کی مرکزی حکومت ریاست کی صنعتی ترقی کے تئیں لاتعلق تھی۔
اس پروگرام میں گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت، وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ریاستی یونٹ کے صدر سی آر پاٹل بھی موجود تھے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ملک ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے کہ وہ جلد ہی عالمی اقتصادی سپر پاور بن کر ابھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے اور ماہرین بھی اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔