عمران مسعود کانگریس میں ہوں گے شامل
عمران مسعود نیوز: اتر پردیش سے ایک بڑی سیاسی خبر سامنے آ رہی ہے۔ حال ہی میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے عمران مسعود کو ڈسپلن کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا تھا۔ بہوجن سماج پارٹی سے نکالے جانے کے بعد سابق ایم ایل اے عمران مسعود کی نئی سیاسی منزل کی تلاش مکمل ہو گئی ہے۔ عمران 7 اکتوبر کو دہلی میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے دفتر میں پارٹی میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ اس کی تصدیق خود عمران نے کی ہے۔ اسمبلی انتخابات سے پہلے عمران نے کانگریس کے قومی سکریٹری کا عہدہ چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
جب عمران نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو ملک کا اصلی ہیرو کہا تو بی ایس پی نے عمران کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اس کے بعد عمران نے اپنے نئے ٹھکانے کی تلاش کے لیے 8 ستمبر کو اپنے حامیوں کا اجلاس بلایا تھا۔ اس میں حامیوں نے فیصلہ عمران پر چھوڑ دیا تھا۔
لیکن پہلے ہی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ عمران ایک بار پھر کانگریس میں شامل ہوں گے۔ بدھ کے روز عمران نے میڈیا کو بتایا کہ وہ 7 اکتوبر کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے دہلی دفتر میں اپنے حامیوں کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ اس دوران کانگریس کے کون کون سے لیڈر موجود رہیں گے؟ اس کے جواب میں عمران نے کہا کہ یہ کانگریس ہائی کمان کا فیصلہ ہے۔
کانگریس میں انٹری سے بدلے گی انتخابی مساوات
عمران مسعود کی کانگریس میں شمولیت کے بعد لوک سبھا انتخابات کی مساوات بھی بدل سکتی ہے۔ عمران مسعود کی مسلم کمیونٹی کے ووٹروں میں بہت اچھی گرفت ہے۔ کانگریس پہلے ہی انڈیا اتحاد میں شامل ہے۔ اگر عمران کو لوک سبھا الیکشن کا ٹکٹ ملتا ہے تو وہ مسلم ووٹروں کو راغب کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
عمران مسعود نے 1987 میں سیاست میں قدم رکھا تھا۔ 2001 میں، انہوں نے بلدیہ سہارنپور میں چیئرمین کے عہدے کے لیے پہلا الیکشن لڑا، لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے بعد وہ 2006 میں بلدیہ کے چیئرمین بنے۔ وہ 2007 میں سہارنپور ضلع کی مظفرآباد سیٹ (اب بیہاٹ سیٹ) سے آزاد ایم ایل اے رہے ہیں۔
بتا دیں کہ عمران نے 2013 میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل جنوری میں کانگریس چھوڑ دی۔ اس کے بعد وہ سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ عمران کو یہاں ٹکٹ نہیں ملا، جس پر انہوں نے ایس پی کو خیرباد کہہ کر بی ایس پی میں شامل ہو گئے۔ تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل عمران نے راہل گاندھی کی تعریف کی تھی۔ اس کے بعد انہیں بی ایس پی سے نکال دیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔