Bharat Express

Mayawati

لوک سبھا انتخابات 2024 کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا ہے۔ ادھر بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اتر پردیش کی دو لوک سبھا سیٹوں بریلی اور آنولہ  پر بی ایس پی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ بریلی لوک سبھا سے چھوٹے لال گنگوار اور آنولہ  …

بی ایس پی نے اب شیو پرساد یادو کو مین پوری میں اپنا امیدوار بنایا ہے۔ بدایوں میں مسلم خان...

بی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے یوپی میں چار بار لوگوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا ہے، ابھی تک پورے ملک میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی طبقوں کے لیے ریزرویشن مکمل نہیں ہوا ہے۔

سابق سی ایم مایاوتی نے کہا کہ کچھ عرصے سے مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے، بی جے پی حکومت میں تحقیقاتی ایجنسی کی سیاست کی جارہی ہے۔ ان کی حکومت میں ذات پات اور فرقہ پرستی پھیلی ہوئی ہے۔

بہوجن سماج پارٹی نے اب تک 45 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑ رہی ہے۔ یہ نہ تو بھارتیہ جنتا پارٹی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ ہے اور نہ ہی سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی قیادت میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس میں شامل ہے۔

لوک سبھا الیکشن سے پہلے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اترپردیش کے بجنور سے رکن پارلیمنٹ ملوک ناگر نے بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 18 سال سے اس پارٹی میں ہوں، لیکن اب میں ملک اور عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔

بی ایس پی نے اپنی لسٹ میں متھرا سیٹ کے لیے اپنے امیدوار کو تبدیل کیا ہے، کمل کانت اپمنیو کا ٹکٹ منسوخ کرنے کے بعد اب بی ایس پی نے سریش سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔

کوشامبی سیٹ کو پلوی پٹیل اور کیشو پرساد موریہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس وقت لوک سبھا کی اس سیٹ پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا قبضہ ہے۔ پارٹی کے امیدوار ونود کمار سونکر یہاں سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ سونکر پچھلے 10 سالوں سے یہاں کے ایم پی ہیں۔

بہوجن سماج پارٹی کی چیف اور سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے بھی مختار انصار ی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور دعائے مغفرت کی ہے۔ مایاوتی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا کہ مختار انصاری کی جیل میں موت کے حوالے سے ان کے اہل خانہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے مسلسل خدشات اور لگائے گئے سنگین الزامات اعلیٰ سطحی تحقیقات کا متقاضی ہیں۔

سماجوادی پارٹی سے الگ ہونے کے بعد اپنا دل کمیرا وادی نے بی ایس پی کے ساتھ آگے کی حکمت عملی پرکام کرنا شروع کردیا ہے۔ اب ہولی کے بعد اس کا اعلان ہوسکتا ہے۔