یوپی کی آملہ لوک سبھا سیٹ سے بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار ہونے کا دعویٰ کرکے فرضی کاغذات نامزدگی داخل کرنے والے ستیہ ویر سنگھ اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار نیرج موریہ کے خلاف دھوکہ دہی اور جعلسازی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
آملہ سیٹ سے بی ایس پی کے امیدوار عابد علی نے سٹی کوتوالی پولیس اسٹیشن میں اس سلسلے میں شکایت درج کرائی تھی۔ جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ بی ایس پی نے انہیں اپنا امیدوار قرار دیا ہے اور فارم اے اور فارم بی جاری کیا ہے۔جب کہ ستیہ ویر سنگھ جلال آباد، شاہجہاں پور کے رہنے والے، انہوں نے خود کو آملہ لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی کا امیدوار بتایا ہے۔
تفتیش میں اس طرح کا انکشاف ہوا ہے
پولیس نے جب اس معاملے کی جانچ کی تو سارا معاملہ سامنے آیا۔ جانچ سے پتہ چلا کہ ستیہ ویر سنگھ نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر اپنے کاغذات نامزدگی کے ساتھ فارم اے اور فارم بی کو علامتی اتھارٹی کے طور پر منسلک کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ان فارموں پر بی ایس پی سپریمو کے جعلی دستخط بھی کیے گئے تھے۔
یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی لیا ایکشن
یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد بی ایس پی سپریمو مایاوتی سے شکایت کی گئی۔جس کے بعد مایاوتی نے ضلع صدر راجیو کمار سنگھ سے سمبل کے حوالے سے بات کی اور بتایا کہ عابد علی بی ایس پی کے با اختیار امیدوار ہیں۔ اس کے بعد تحقیقات میں عابد علی کے کاغذات نامزدگی درست پائے گئے اور ستیہ ویر سنگھ کی دھوکہ دہی کا پردہ فاش ہوا۔
سماج وادی پارٹی کے امیدوار نیرج موریہ کا نام بھی آیا سامنے
اس پورے معاملے میں سماج وادی پارٹی کے امیدوار نیرج موریہ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ ایس پی امیدوار کی ہدایت پر ہی ستیہ ویر سنگھ کو بی ایس پی کا فرضی امیدوار بنایا گیا تھا۔ نیرج موریا اس معاملے میں جعلی دستاویزات تیار کرنے، سازش کرنے اور جعلسازی میں ملوث تھے۔جس کے بعد بی ایس پی کے نام نہاد امیدوار ستیہ ویر سنگھ اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار نیرج موریا کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120B، 420، 467، 468، 471 درج کیا گیا تھا۔ نمائندگی ایکٹ 1950، 1951، 1989 کی دفعہ 125A کے تحت درج کیا گیا ہے۔
نیرج موریہ کے خلاف بی ایس پی کا فرضی امیدوار کھڑا کرنے، جعلی سمبل اور خطوط بنانے کے لیے کوتوالی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس