Bharat Express

Mayawati

بجنور لوک سبھا سیٹ پر بی ایس پی تیسرے نمبر پر تھی۔ وجیندر سنگھ کو کل 2 لاکھ 18 ہزار 986 ووٹ ملے۔ وہیں ایس پی کے دیپک کو 3 لاکھ 66 ہزار 985 ووٹ ملے۔ وہ دوسرے نمبر پر تھے۔

بی ایس پی کے قومی کوآرڈینیٹر آکاش آنند کو مایاوتی نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران سیتا پور میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے بعد اہم ذمہ داریوں سے ہٹا دیا تھا۔ اس کی وجہ ان کی ناپختگی بتائی گئی۔

بی ایس پی عام طور پر بہت کم ضمنی انتخابات لڑتی ہے۔ مایاوتی خود انتخابی مہم میں نہیں جاتی جہاں بی ایس پی لڑتی ہے۔ غالباً یہ پہلا موقع ہو گا کہ وہ ضمنی انتخاب میں مہم چلائیں گی۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو اور سابق وزیر اعلی مایاوتی کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا ہے کہ نییٹ پیپر لیک معاملے میں اہم ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی

بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے میں اپنی سب سے خراب کارکردگی دکھائی ہے۔ بی ایس پی زیادہ تر سیٹوں پر تیسری پارٹی رہی اور صرف 9.39 فیصد ووٹ حاصل کر سکی۔

بی ایس پی سپریمو نے مزید کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا جو بھی نتیجہ آیا ہے، وہ عوام کے سامنے ہے اور اب انہیں ملک کی جمہوریت، آئین اور قومی مفاد کے بارے میں سوچنا ہوگا اور فیصلہ کرنا ہوگا کہ انتخابی نتیجہ کیا آیا ہے۔

بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی اتحادی تنظیمیں گاؤں گاؤں جا کر بتاتی ہیں کہ ان کی حکومت غریبوں کو مفت راشن فراہم کر رہی ہے اور بی جے پی اس کا حوالہ دے کر ووٹ مانگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ راشن بی جے پی کے پیسے سے نہیں بلکہ عام لوگوں کے ٹیکس سے دیا جا رہا ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے لئے بی ایس پی نے اپنے دو امیدواروں کی فہرست جمعرات کو جاری کر دی ہے۔ اس فہرست کے جاری ہوتے ہی سوامی پرساد موریہ کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔

مایاوتی نے مزید لکھا، "ایس پی کی چال، کردار اور چہرہ، ہمیشہ کی طرح، ایک ایسی پارٹی کا ہے جو دلتوں، انتہائی پسماندہ لوگوں کے حقوق اور انہیں آئین میں دیے گئے ریزرویشن وغیرہ کی سخت مخالف ہے۔

بی ایس پی نے راکیش سومن کو ہوشیار پور لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا تھا لیکن وہ بدھ کو عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ وزیر اعلی بھگونت مان نے راکیش سومن کا خیرمقدم کیا ہے