Bharat Express

Mayawati

بی ایس پی یوپی میں واحد پارٹی ہے جو یوپی کی تمام 80 سیٹوں پر تنہا الیکشن لڑ رہی ہے۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں ہی یوپی میں اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہیں، لیکن بی ایس پی تنہا انتخابی جنگ میں ہے۔

بہوجن سماج پارٹی نے رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے ٹھاکر پرساد یادو کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ پارٹی نے امبیڈکر نگر سیٹ سے قمر حیات انصاری کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس کے علاوہ بی ایس پی نے برجیش کمار سونکر کو بہرائچ لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔

پولیس نے جب اس معاملے کی جانچ کی تو سارا معاملہ سامنے آیا۔ جانچ سے پتہ چلا کہ ستیہ ویر سنگھ نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر اپنے کاغذات نامزدگی کے ساتھ فارم اے اور فارم بی کو علامتی اتھارٹی کے طور پر منسلک کیا تھا۔

دانش علی نے کہا کہ جب سی اے اے اور این آر سی بل پارلیمنٹ میں پاس ہو رہے تھے تو بی ایس پی ممبران پارلیمنٹ نے بی جے پی کی حمایت کی لیکن دانش علی نے ایسا نہیں کیا اور بیڑیاں توڑ دیں۔ میں نے بابا صاحب کے آئین کی حفاظت کے لیے کام کیا ہے۔

مایاوتی کے جانشین آکاش آنند نے کہا ہے کہ بی جے پی ہی نہیں اگرکوئی بھی سیاسی پارٹی اکثریت کے ساتھ اقتدارمیں آتی ہے تو یہ آئین اور جمہوریت کے لئے خطرہ ہے۔ آکاش آنند نے کہا کہ مایاوتی کو وزیراعظم بنانا ہمارا مشن ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا ہے۔ ادھر بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اتر پردیش کی دو لوک سبھا سیٹوں بریلی اور آنولہ  پر بی ایس پی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ بریلی لوک سبھا سے چھوٹے لال گنگوار اور آنولہ  …

بی ایس پی نے اب شیو پرساد یادو کو مین پوری میں اپنا امیدوار بنایا ہے۔ بدایوں میں مسلم خان...

بی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے یوپی میں چار بار لوگوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا ہے، ابھی تک پورے ملک میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی طبقوں کے لیے ریزرویشن مکمل نہیں ہوا ہے۔

سابق سی ایم مایاوتی نے کہا کہ کچھ عرصے سے مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے، بی جے پی حکومت میں تحقیقاتی ایجنسی کی سیاست کی جارہی ہے۔ ان کی حکومت میں ذات پات اور فرقہ پرستی پھیلی ہوئی ہے۔

بہوجن سماج پارٹی نے اب تک 45 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑ رہی ہے۔ یہ نہ تو بھارتیہ جنتا پارٹی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ ہے اور نہ ہی سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی قیادت میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس میں شامل ہے۔