نایاب سنگھ سینی حکومت کے ریزرویشن فیصلے سے ناراض مایاوتی، بی ایس پی سپریمو نے کہی یہ بات؟
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے وقف بورڈ ترمیمی بل پر مرکزی اور یوپی حکومتوں کو نصیحت دی ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاونٹ پر پوسٹ میں کہا کہ مرکزی حکومت اور یوپی حکومت کا مسجد ، مدرسوں ،وقف وغیر ہ کے معاملوں میں زبردستی دخل اندازی اور مندر ومٹھ جیسے مذہبی معاملے میں مفاد پر مبنی سیاست غیر ضروری ہے۔ حکومت کو اپنا راشٹر دھرم نبھانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ مندر، مسجد، ذات پات، مذہب اور فرقہ وارانہ جنون کی آڑ میں کانگریس اور بی جے پی وغیرہ نے بہت سیاست کی اور اس سے بہت زیادہ انتخابی فائدہ اٹھایا، لیکن اب ریزرویشن اور غربت، بے روزگاری، مہنگائی وغیرہ پر توجہ مرکوز کرکے حقیقی حب الوطنی ثابت کرنے کا وقت آگیا ہے۔
1. केन्द्र व यूपी सरकार द्वारा मस्जिद, मदरसा, वक्फ आदि मामलों में जबरदस्ती की दखलन्दाजी तथा मन्दिर व मठ जैसे धार्मिक मामलों में अति-दिलचस्पी लेना संविधान व उसकी धर्मनिरपेक्षता के सिद्धान्त के विपरीत अर्थात ऐसी संकीर्ण व स्वार्थ की राजनीति क्या जरूरी? सरकार राष्ट्रधर्म निभाए।
— Mayawati (@Mayawati) August 8, 2024
مرکزی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے وقف (ترمیمی) بل پر جس طرح سے شکوک و شبہات اور اعتراضات سامنے آئے ہیں اس کے پیش نظر اس بل کو ایوان کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا جانا چاہئے۔ بہتر غور کے لیے اسے کمیٹی کو بھیجنا مناسب ہے۔ بہتر ہو گا کہ حکومت ایسے حساس معاملات پر جلد بازی سے کام نہ لے۔
2.मन्दिर-मस्जिद, जाति, धर्म व साम्प्रदायिक उन्माद आदि की आड़ में कांग्रेस व भाजपा आदि ने बहुत राजनीति कर ली और उसका चुनावी लाभ भी काफी उठा लिया, किन्तु अब देश में खत्म हो रहा आरक्षण व गरीबी, बेरोजगारी, महंगाई, पिछड़ापन आदि पर ध्यान केन्द्रित करके सच्ची देशभक्ति साबित करने का समय।
— Mayawati (@Mayawati) August 8, 2024
وہیں دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور قنوج سے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے وقف ترمیمی بل پر پارلیمنٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس دوران ان کی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ تنازعہ بھی ہوا۔ وقف ترمیمی بل پر اکھلیش نے کہا کہ یہ جان بوجھ کر سیاست کے تحت کیا جا رہا ہے۔ آپ تمام اختیارات ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دے دیں تو آپ کو معلوم ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ایک جگہ ایسا کارنامنہ انجام دیا ہے کہ کہ آنے والی نسلوں کو بھی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ بی جے پی اپنی شکست اور چند جنونی حامیوں کو مطمئن کرنے کے لیے ایسا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ میں غیر مسلموں کو شامل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
اکھلیش نے لوک سبھا اسپیکر سے کہا کہ ہمیں آپ کے حقوق کے لیے لڑنا پڑے گا۔ اس پر وزیر داخلہ امت شاہ نے مداخلت کی۔ اکھلیش نے پھر کہا کہ انہوں نے بل کی مخالفت کی۔ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ بی جے پی کو حالیہ دنوں میں امید کے مطابق کامیابی نہیں ملی ہے، اسی لیے بل لا رہے ہیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ ایوان کے ارکان ہمیشہ اس بات کا خیال رکھیں کہ اسپیکر کےسیٹ پر کوئی تبصرہ نہ کریں۔
بھارت ایکسپریس۔