نایاب سنگھ سینی حکومت کے ریزرویشن فیصلے سے ناراض مایاوتی، بی ایس پی سپریمو نے کہی یہ بات؟
بہوجن سماج پارٹی اس بار ضمنی الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ بی ایس پی نے انتخابات میں اپنے تین امیدواروں کے نام فائنل کر لیے ہیں۔ 7 سیٹوں پر غور و خوض ابھی بھی جاری ہے۔ بہوجن سماج پارٹی طویل عرصے کے بعد اس بار ضمنی انتخاب لڑ رہی ہے۔ بہوجن سماج پارٹی، جو عام طور پر ضمنی انتخابات سے دور رہتی ہے، اس بار ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔
اتوار (11 اگست) کو بی ایس پی کے ریاستی دفتر میں ہوئی میٹنگ میں مایاوتی نے تین سیٹوں کے لیے امیدواروں کا فیصلہ کرنے کا بھی اشارہ دیا۔ پھول پور اسمبلی سیٹ سے بی ایس پی شیو بارن پاسی کے نام پر غور و خوض کیا جارہا ہے، مرزا پور کی مانجھوا اسمبلی سیٹ سے دیپو تیواری کے نام کو منظوری مل سکتی ہے۔ امبیڈکر نگر کے کٹہری سے پون پانڈے کے بیٹے پرتیک پانڈے کو امیدوار بنانے کی بات چل رہی ہے۔ ساتھ ہی سات دیگر نشستوں پر امیدواروں کے انتخاب پر بھی بات چیت جاری ہے۔
2024 کے لوک سبھا انتخابات ختم ہونے کے بعد، اتر پردیش کی 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ اس ضمنی انتخاب کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی نے اپنی تیاریاں زور و شور سے شروع کر دی ہیں۔ اب بہوجن سماج پارٹی میں بھی اس الیکشن کی تیاریاں زوروں پر شروع کر دی گئی ہیں۔
آج بی ایس پی دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے ساتھ تمام زونل کوآرڈینیٹر، تمام ڈویژنل کوآرڈینیٹر اور بی ایس پی کے تمام ضلعی صدور نے شرکت کی۔ ملاقات میں آئندہ ضمنی انتخابات کے ساتھ ساتھ آئندہ کے پروگرامز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ میں مایاوتی نے پچھلے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔
پارٹی کی حمایت بڑھانے کے لیے کیے جا رہے کاموں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ حکومت ایک سازش کے تحت بلڈوزر کا استعمال کر رہی ہے۔ مایاوتی نے حکومت پر مسجد اور مدرسہ کے معاملات میں زبردستی مداخلت کا الزام بھی لگایا۔
بھارت ایکسپریس۔