مظفر نگر میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی نے اعلان کیا کہ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو مغربی اتر پردیش کو الگ ریاست قرار دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی مایاوتی نے مغربی اتر پردیش میں ہائی کورٹ بنچ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ ہماری پارٹی کام کرنے میں یقین رکھتی ہے اس لیے منشور جاری نہیں کرتی۔
وہیں سابق سی ایم مایاوتی نے کہا کہ کچھ عرصے سے مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے، بی جے پی حکومت میں تحقیقاتی ایجنسی کی سیاست کی جارہی ہے۔ ان کی حکومت میں ذات پات اور فرقہ پرستی پھیلی ہوئی ہے۔ ان کی حکومت میں ناٹک بازی، بیان بازی اور گارنٹی کام والی نہیں ہے۔بی جے پی حکومت کی سوچ ذات پرست ہے۔ مغربی یوپی میں مخالف پارٹی کے لوگ مہم چلاتے تھے کہ یہ پارٹی اعلیٰ ذات کے خلاف ہے۔
اس کے ساتھ ہی بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ میری قیادت میں اتر پردیش میں 4 بار حکومت بنی ہے۔ ہماری حکومت میں فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوئے لیکن ایس پی حکومت میں جاٹ اور مسلم برادریوں کو آپس میں لڑایا گیا اور سماج کو تقسیم کر دیا گیا۔ ہم نے اس سیٹ پر انتہائی پسماندہ طبقہ کے ایک فرد کو ٹکٹ دیاہے۔ہم نے مسلم برادری اور جاٹ برادری میں بھائی چارہ پیدا کیا تھا۔ میں مظفر نگر سے مسلم کمیونٹی سے امیدوار کھڑا کرنا چاہتی تھی لیکن مسلم کمیونٹی سے کوئی بھی مقابلہ کرنے کو تیار نہیں تھا۔
بھارت ایکسپریس۔