Bharat Express

Bahujan Samaj Party

بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی اتحادی تنظیمیں گاؤں گاؤں جا کر بتاتی ہیں کہ ان کی حکومت غریبوں کو مفت راشن فراہم کر رہی ہے اور بی جے پی اس کا حوالہ دے کر ووٹ مانگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ راشن بی جے پی کے پیسے سے نہیں بلکہ عام لوگوں کے ٹیکس سے دیا جا رہا ہے۔

ارون کمار نے 2014 کا لوک سبھا الیکشن آر ایل ایس پی کے ٹکٹ پرانتخابی مقابلہ کیا تھا۔ وہ بھی جیت گئے۔ اس بار وہ چراغ پاسوان کی پارٹی سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ تاہم، جب جہان آباد سیٹ جے ڈی یو کے پاس گئے

بی ایس پی نے چاندنی چوک سے ایڈوکیٹ عبدالکلام، جنوبی دہلی سے عبدالباسط کو میدان میں اتارا ہے جو کبھی آر جے ڈی میں تھے۔ او بی سی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ راجن پال کو مشرقی دہلی سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ ڈاکٹر اشوک کمار شمال مشرقی دہلی کے رہنے والے ہیں، جو ایس سی کمیونٹی سے آتے ہیں۔

بہوجن سماج پارٹی نے رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے ٹھاکر پرساد یادو کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ پارٹی نے امبیڈکر نگر سیٹ سے قمر حیات انصاری کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس کے علاوہ بی ایس پی نے برجیش کمار سونکر کو بہرائچ لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔

سابق سی ایم مایاوتی نے کہا کہ کچھ عرصے سے مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے، بی جے پی حکومت میں تحقیقاتی ایجنسی کی سیاست کی جارہی ہے۔ ان کی حکومت میں ذات پات اور فرقہ پرستی پھیلی ہوئی ہے۔

بہوجن سماج پارٹی نے اب تک 45 امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ بی ایس پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑ رہی ہے۔ یہ نہ تو بھارتیہ جنتا پارٹی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ ہے اور نہ ہی سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی قیادت میں انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس میں شامل ہے۔

اس فہرست میں رام پور اور پیلی بھیت سمیت 16 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ بی ایس پی کی پہلی فہرست ہے۔ بی ایس پی نے رام پور سیٹ سے مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے

1970 کی دہائی میں پہلے کانگریس اور بعد میں جنتا پارٹی کی حکومت نے پہلی بار انسداد انحراف قانون بنانے پر غورشروع کیا۔

Lok Sabha Elections 2024: سماجوادی پارٹی کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی نے اتحاد کا دھرم نبھاتے ہوئے اپنا بڑا دل دکھایا ہے۔ انہوں نے سال 2017، سال 2019 اور 2022 میں ہوئے اتحاد کا حوالہ دیا۔

ووٹنگ سے پہلے وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ آج ڈبل انجن کی حکومت کسان کے لئے وقف ہے۔ کسانوں کو ایم ایس پی کا فائدہ ملا ہے۔ گنا کی قیمت کی ادائیگی ہوچکی ہے۔ چودھری صاحب کے خوابوں کو ہماری حکومت پورا کر رہی ہے۔